ایران میں گارڈین کونسل کی طرف سے مختلف سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنےوالے امیدواروں کے صدارتی انتخابات کے لیے نا اہل قرار دیےجانے اور خامنہ ای کی طرف سےمبارک باد پیش کیے جانے کےبعد ملک میں شدت پسند حلقوں کی طرف سے انتخابات کےبائیکاٹ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
شاید اسی خدشےکے پیش نظر خراسان میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مندوب اور مشہد کےامام احمد علم الھدیٰ نے ایک 'فتویٰ' صادر کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ 18 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے والا 'غیرمسلم' ہی ہوسکتا ہے۔ ان کا اشارہ انتخابات کے بائیکاٹ کی طرف تھا۔
واضح رہے کہ احمد علم الھدیٰ ایران میں نمایاں ترین صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی کے سسر ہیں۔ انہوں نے اپنے داماد کا دفاع کرتےہوئے دستوری کونسل کی جانب سے سیکڑوں امیدواروں کو صدارتی دوڑ سے باہر کرنے کی حمایت کی۔

علم الھدیٰ خراسان میں سپریم لیڈر کی طرف سے قائم خبر گان کونسل کے رکن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر وہ شخص جو صدارتی انتخابات میں شرکت پر اعتراض کرے گا وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم لیڈر اور دینی مراجع انتخابات میں ووٹ ڈالنے کو 'دینی فریضہ' قرار دے چکے ہیں اور وہ انتخابات کے بائیکاٹ کو حرام سمجھتے ہیں۔
قبل ازیں جمعرات کو ایرانی سپریم لیڈر نے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ انتخابات کے بائیکاٹ کی مہمات پر کان نہ دھریں بلکہ الیکشن میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔ انہوں نے یہ ترغیب ایک ایسے وقت میں دی جب ایرانی دستوری کونسل نے دسیوں نمایاں صدارتی امیدواروں کو نا اہل قرار دیا تھا اور سپریم لیڈر نے اس کی حمایت کی ہے۔