ایرانی مذہبی لیڈر کی صدارتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے والے کی تکفیر

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایران میں گارڈین کونسل کی طرف سے مختلف سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنےوالے امیدواروں کے صدارتی انتخابات کے لیے نا اہل قرار دیےجانے اور خامنہ ای کی طرف سےمبارک باد پیش کیے جانے کےبعد ملک میں شدت پسند حلقوں کی طرف سے انتخابات کےبائیکاٹ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

شاید اسی خدشےکے پیش نظر خراسان میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مندوب اور مشہد کےامام احمد علم الھدیٰ نے ایک 'فتویٰ' صادر کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ 18 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ نہ کرنے والا 'غیرمسلم' ہی ہوسکتا ہے۔ ان کا اشارہ انتخابات کے بائیکاٹ کی طرف تھا۔

Advertisement

واضح رہے کہ احمد علم الھدیٰ ایران میں نمایاں ترین صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی کے سسر ہیں۔ انہوں نے اپنے داماد کا دفاع کرتےہوئے دستوری کونسل کی جانب سے سیکڑوں امیدواروں کو صدارتی دوڑ سے باہر کرنے کی حمایت کی۔

علم الھدیٰ خراسان میں سپریم لیڈر کی طرف سے قائم خبر گان کونسل کے رکن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر وہ شخص جو صدارتی انتخابات میں شرکت پر اعتراض کرے گا وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم لیڈر اور دینی مراجع انتخابات میں ووٹ ڈالنے کو 'دینی فریضہ' قرار دے چکے ہیں اور وہ انتخابات کے بائیکاٹ کو حرام سمجھتے ہیں۔

قبل ازیں جمعرات کو ایرانی سپریم لیڈر نے عوام پر زور دیا تھا کہ وہ انتخابات کے بائیکاٹ کی مہمات پر کان نہ دھریں بلکہ الیکشن میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔ انہوں نے یہ ترغیب ایک ایسے وقت میں دی جب ایرانی دستوری کونسل نے دسیوں نمایاں صدارتی امیدواروں کو نا اہل قرار دیا تھا اور سپریم لیڈر نے اس کی حمایت کی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں