قاہرہ:اسرائیلی وزیرخارجہ کا سامح شکری سے غزہ میں مستقل جنگ بندی پر تبادلہ خیال
اسرائیلی وزیرخارجہ گابی اشکنازی اتوار کو مصر کے سرکاری دورے پر قاہرہ پہنچے ہیں۔انھوں نے مصری وزیرخارجہ سامح شکری سے غزہ میں مستقل جنگ بندی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اشکنازی نے اپنی آمد سے قبل عربی ، انگریزی اور عبرانی زبان میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’’وہ 13 سال کے بعد مصر کا باضابطہ سرکاری دورے کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیرخارجہ ہیں۔‘‘
انھوں نے مزید کہا:’’ہم حماس کے ساتھ مستقل جنگ بندی ،غزہ میں انسانی امداد بہم پہنچانے اور تعمیرنو کے لیے میکانزم کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے والے ہیں۔غزہ کی تعمیرنو میں بین الاقوامی برادری کا اہم کردار ہوگا۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’ان کی حکومت حماس کے زیرِحراست اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے مکمل طور پرپُرعزم ہے۔‘‘
مصرکی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیموں کے درمیان21 مئی کو غزہ میں جنگ بندی ہوئی تھی۔اسرائیل کے غزہ پر گیارہ روزہ تباہ کن حملوں میں 254 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ان میں 66 کم سن بچے بھی شامل تھے۔اسرائیلی علاقوں پر حماس اور دوسری تنظیموں کے راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔
اب مصراسرائیل کے پشتیبان امریکا اور دوسرے علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر اس جنگ بندی کو مستقل بنانے کے لیے کوشاں ہے۔وہ تنازع کے دونوں فریقوں سے فلسطینی علاقوں میں قیام امن کے لیے بات چیت کررہا ہے۔
مصر کے سینیرسکیورٹی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیّہ بھی اتوار کو قاہرہ میں ہوں گے لیکن انھوں نے ان کی ملاقاتوں کی مزید تفصیل نہیں بتائی ہے۔
مصر کی جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل اتوار کو اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔انھوں نے غربِ اردن کے شہر رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ وہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور حماس کے عہدے داروں سے بھی بات چیت کرنے والے تھے۔
مصری ذرائع کے مطابق صدر(عبدالفتاح) السیسی نے جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور متعلقہ حکام سے مستقل جنگ بندی اور فلسطینی محاذپر ہونے والی تازہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کی ہدایت کی ہے۔
صدر السیسی نے عباس کامل کو غزہ کی حکمراں حماس اور غربِ اردن میں صدر محمودعباس کے زیرقیادت جماعت فتح کے درمیان اختلافات کے خاتمے کی بھی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ مصری صدر نے غزہ کی تعمیرنو کے لیے 50 کروڑ ڈالرکی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔