ایرانی انٹیلی جنس کی احمدی نژاد کو مناسب وقت پر جواب دینے کی دھمکی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد بھی ملک کی طاقت انٹیلی جنس کے مدار پر آ گئے ہیں۔

ایرانی وزارت برائے سراغ رسانی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں صدر محمود احمدی نژاد کے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ سے متعلق بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ احمدی نژاد کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ اس بیان میں ضمنی طور پر ان کا تعاقب کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

Advertisement

بیان میں احمدی نژاد کے ریمارکس کو ’غیر منطقی‘ قرار دیتے ہوئے ان پر رائے عامہ کو گمراہ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ وزارت برائے انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ احمدی نژاد کے سیکیورٹی حقائق کے برعکس بیان کا مناسب وقت پر جواب دیا جائے گا اور جلد ہی ان کے متنازع ریمارکس کو سامنے لایا جائےگا۔

انرانی انتخابات
انرانی انتخابات

تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا محمود احمدی نژاد نے کون سا متنازع بیان دیا ہے جس کا جواب دیا جائے گا۔

البتہ حال ہی میں احمدی نژاد نے سیکیورٹی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی ادارے ملک کی حفاظت کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے سیاسی رہ نماوں اور عام شہریوں کی جاسوسی میں مصروف ہیں۔

انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں ایران کے کئی سیکیورٹی رازوں سے پردہ اٹھایا اور کہا کہ ایران کے جوہری راز چوری ہوئے۔ جوہری تنصیبات پر حملے ہوئے اور کئی تنصیبات پرحملوں میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

سابق ایرانی صدر نے ایرانی انٹیلی جنس پر سنہ 1988 کے پرتشدد واقعات کے دوران گرین موومنٹ کو کچلنے میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا۔ یہ تحریک صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف شروع ہوئی تھی جسے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے اشارے پر سپاہ پاسداران انقلاب نے کچل ڈالا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں