سعودی عرب کے شاہ عبد العزیز سنٹر برائے ورلڈ کلچر (اثراء) الظہراء کے مقام پر ماحولیاتی ترقی کے شعبے کے سرخیل آرکیڈیا ارتھ کے تعاون سے ، انٹرایکٹو ماحولیاتی نمائش کا انعقاد کررہا ہے۔ یہ نمائش مملکت میں اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ہے جس کا مقصد دور حاضر کے اہم عالمی امور اور ماحولیاتی چیلنجوں پر روشنی ڈالنا ہے۔ نمائش میں دنیا بھر کے ممتاز فنکاروں کا ایک گروپ بھی شرکت کرے گا جو ماحولیات کے حوالے سے اپنی کاوشوں کی نمائش کریں گے۔ جدید ترین جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے منعقد کی گئی انٹرایکٹوکرنا نمائش مئی 2021 میں شروع کی گئی ہے جو ستمبر 2021 تک جاری رہے گی۔
نمائش کے انعقاد کے ذریعے ایک منفرد تجربہ کیا جا رہا ہے جو زائرین کو ماحولیاتی مسائل کو انٹرایکٹو آرٹ تنصیبات کے ایک سیٹ اور متعدد اسکرینوں کے ذریعے مستقبل کی عکاسی کی جائے گی۔

نمائش کے اس منفرد تجربے کے دوران ورچوئل رئیلٹی تکنیکوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ سات کمروں پر مشتمل یہ نمائش گاہ 15 ہزار مربع فٹ پر مشتمل ہے جس میں ماحولیات کو درپیش مختلف چیلنجز کو پیش نمایاں کیا جائے گا۔ ان کمروں کو ری سائیکل شدہ مواد اور دوبارہ قابل استعمال اشیاء استعمال کی گئی ہیں۔

مجسمہ سازی کے لیے مشہور آرٹسٹ ڈینیئل پوپر نے دو بازوؤں کا ایک بہت بڑا ماڈل بھی ڈیزائن کیا ہے۔ یہ ایک استعارہ ہے جس میں زائرین کو فطرت کے دل میں گھومنے کے لئے مدعو کیا جاگیا ہے۔ہاتھ ایک خوش آئند اشارے کی علامت ہیں۔ سرنگ "ثریٰ" نمائش اور علم کا ایک گیٹ وے کا تعارف فراہم کرتی ہے ، جبکہ مشہور بصری آرٹسٹ "باسیا گوسینکا" نے افلاطون کے غار کی کہانی سے متاثر ایک ماڈل تیار کیا گیا ہے۔ اسے غار کوانہوں نے ’رنگوں کی غار‘ کا نام دیا ہے۔ اس کی تیاری میں انہوں نے ساحل سمندر سےملنے والا مواد اور سڑکوں کتے اطراف میں پائی جانے والی ناکارہ اشیا کا استعمال کیا ہے۔