اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہودی آبادکاروں کے متنازع مارچ کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔اس کے بعد منتظمین نے بھی اس مارچ کو منسوخ کردیا ہے۔
قبل ازیں فلسطینی جماعت حماس کے ایک اعلیٰ عہدہ دار نے خبردار کیا تھا کہ اگر یہودی آبادکاروں کی تنظیموں نے اسرائیل کے مقبوضہ مشرقی یروشلیم میں جمعرات کو مارچ کیا تو اس سے تشدد کی ایک نئی لہر جنم لے سکتی ہے۔
حماس کے عہدہ دار خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا:’’ ہم قابض قوت (اسرائیل) کومقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے کی جانب آیندہ جمعرات کو مارچ کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ ہم توقع کرتے ہیں، یہ پیغام بڑا واضح ہے،اس لیے جمعرات کا دن کوئی نیا 10 مئی نہیں بنے گا۔‘‘وہ اسرائیل اورحماس کے درمیان غزہ میں حالیہ جنگ کے آغاز کی تاریخ کا حوالہ دے رہے تھے۔
گذشتہ ماہ اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر تباہ کن بمباری کے نتیجے میں 66 کم سن بچّوں سمیت 254 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔مصر کی ثالثی میں گیارہ روز کے بعد 21 مئی کو غزہ میں جنگ بندی ہوئی تھی اور اب اس کو پائیدار بنانے کے لیے طرفین کے درمیان بات چیت ہورہی ہے۔