روزمرہ اخراجات کے حوالے سے ’’مرسر‘‘ کے عالمی سروے کے مطابق ترکمانستان کا دارلحکومت اشک آباد غیر ملکی کارکنوں کے لیے دنیا کا مہنگا ترین شہر ہے۔
امریکی شہر نیوریارک کو بنچ مارک بنا تیار کی جانے والی رپورٹ میں دنیا کے 209 شہروں کا رہائش، مواصلات اور تفریحی اخراجات کے حوالے سے تقابلی جائزہ لیا گیا جس میں اشک آباد مہنگے ترین شہروں کی عالمی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا۔
ہانگ کانگ گذشتہ برس کے مرسر سروے میں دنیا کا مہنگا ترین شہر قرار پایا تھا۔ ٹوکیو 2021 کے دوران دنیا کے مہنگے ترین شہروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر رہا۔ ریورخ پانچویں جبکہ سنگاپور ساتویں درجے پر رہا۔
عالمی نیوز نیٹ سی سی این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترکمانستان مسلسل دو برسوں سے مالیاتی بحران سے گذر رہا ہے۔ ملک میں خوراک کی کمی اور افراط زر آسمان کو چھو رہا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی اپنے زروں پر ہے اور اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔
مرسر سروے کے گذشتہ برس سروے کے مقابلے میں اس سال تیار کی جانے والی رپورٹ میں لبنان کا شہر بیروت نیا اضافہ ہے۔ گذشتہ برس سروے میں بیروت مہنگے ترین شہروں کی درجہ بندی میں 45 نمبر پر تھا جبکہ بیروت اس سال 45 سے تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
مرسر سروے میں لبنان کی صورت میں تبدیلی کو اقتصادی کساد بازاری جس میں کووڈ ۱۹ نے بے پناہ اضافہ کیا۔ گذشتہ برس بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والا دھماکا بھی لبنان کی معیشت کے لیے بڑا دھچکا تھا۔
مرسر سروے رپورٹ کے مطابق 2021 کے دوران دنیا کے مہنگے ترین شہروں کی درجہ بندی کچھ یوں رہی:
1 - اشک آباد (تركمانستان)
2- ہانگ کانگ (چین)
3 - بيروت (لبنان)
4 - ٹوكيو (جاپان)
5- زيورخ (سوئٹزر لینڈ)
6- شنگھائی (چین)
7. سنگاپور
8- جنیوا (سوئٹزر لینڈ)
9- بیجنگ (چین)
10- برن (سوئٹزرلینڈ)