سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز ثقافتی مرکز (اثراء) کی جانب سے فن کے چاہنے والوں کے لیے "بصر وبصیرہ" نمائش کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہاں فن کاروں کی ایک بڑی تعداد ایک ہی چھت کے نیچے اکٹھا ہو گئی ہے۔
بدھ کے روز شروع ہونے والی یہ نمائش نو ماہ تک جاری رہے گی۔ یہ اثراء میں منعقد ہونے والی ایک اہم ترین نمائش ہے جہاں 26 رنگا رنگ فن پارے رکھے گئے ہیں۔
ان میں 16 فن پارے "اثراء" مرکز کے اپنے مجموعے سے تعلق رکھتے ہیں، 4 فن پاروں کو خصوصی طور پر نمائش کے واسطے تیار کیا گیا جب کہ 6 فن پارے مختلف عالمی فن کاروں اور نمائشوں سے مستعار لیے گئے ہیں۔
نمائش میں شامل نمایاں ترین فن پاروں میں سعودی فن کارہ ولاء فضل کا کام بھی ہے۔ ان کے فن پارے کا نام "نورٌ على نورٌ" ہے اور یہ نام قرآن کریم کی سورت النور سے لیا گیا ہے۔
اسی طرح نمائش میں جرمن آرٹسٹ کارسٹن ہولر کا بھی فن پارہ پیش کیا جائے گا۔ یہ فنی کام چھ متحرک دروازوں پر مشتمل ہے۔ یہ دروازے آئینوں سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ مساوی زاویوں پر وضع کیے گئے یہ دروازے خود کار طور پر کام کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں نمائش میں عائشہ خالد اور روبرٹ ایروین کے فن پارے بھی شامل ہوں گے۔
اس نمائش کے ضمن میں متنوع پروگراموں، ورکشاپوں، مکالموں اور ملاقاتوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کا مقصد نمائش میں پیش کیے گئے فن پاروں اور فنی کاموں کو انفرادی تبصروں کے ذریعے زیر بحث لانا ہے۔