سعودی فن کار محمد الرباط کا تیار کردہ 36 میٹر پھیلا ہوا دیواری فن پارہ جدہ کے شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈے پر نصب ہے۔ اس فن پارے میں انہوں نے حج کے سفر کا منظر پیش کیا ہے۔ علاوہ ازیں محمد نے عربی گھوڑوں کی تصویر کو ایک خاص رؤیت کے ساتھ پیش کیا ہے جو فن سے اُن کے عشق کا مظہر ہے۔ محمد نے سوشل میڈیا پر بطور کارٹونسٹ تربیتی پروگرام بھی ریکارڈ کرائے۔ ان کے علاوہ سعودی ثقافتی چینل پر بھی ان کے پروگرام نشر ہوئے۔ محمد نے مقامی سطح پر مصوری، خاکہ سازی اور عرب خطاطی کے متعدد مقابلوں میں شرکت کی۔
محمد نے کئی انعامات بھی جیتے۔ ان میں خلیج کی سطح پر حاصل ہونے والا ایوارڈ اور عکاظ بازار کے مقابلے میں جیتا گیا انعام نمایاں ترین ہیں۔
محمد الرباط نے جدہ میں شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈے کی دیوار پر حج کے سفر کا فن پارہ تیار کیا۔ اس فن پارے میں پرانی بندرگاہ کے راستے حضاج کا سفر اور حجاج کے قافلے نمایاں ہیں۔ اسی فن پارے میں محمد نے جدہ کے پرانے ہوائی اڈے کے راستے فضائی پروازوں کو بھی شامل کیا ہے۔ اس دوران میں انہوں نے جدہ کے یادگار تاریخی مقامات اور شہر کی عمرانی نمائندگی کرنے والی قدیم تعمیرات پر توجہ مرکوز رکھی۔ علاوہ ازیں حرم مکی کو اس کی قدیم شکل میں پیش کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فن کار کا کہنا تھا کہ "میں اپنے فن پاروں کے ذریعے خود کو اس خوب صورت کائنات کے بیچ پاتا ہوں۔ میرا مقصد یہ ہے کہ روئے زمین کے اس مبارک ترین گوشے (مکہ مکرمہ) کے تاریخی اور قدیم ورثے اور اقدار کو اپنے فن پاروں کے ذریعے خوب صورت ترین انداز میں پیش کروں۔ میں اس فن کے نئے آفاق میں گم ہو جانا چاہتا ہوں"۔

محمد الرباط کے مطابق سعودی فن کار کی سوچ ایک متعین وقت اور دور تک محدود نہیں رہی۔ تبدیلی نا گزیر ہے بالخصوص جب کہ فنون کے میدان میں جامع تبدیلی سامنے آ رہی ہو۔ دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے چینلوں نے بھرپور اثرات مرتب کیے ہیں۔ فن کار اب اس دائرے سے باہر آ چکا ہے جو کل تک نیم بندش کی حالت میں تھا۔ اب ایک کھلی دنیا ہے جو رابطے ، رسائی اور بصری اور معرفتی ثقافت سے مالا مال ہے۔