عراق میں 'عصائب اہل الحق' ملیشیا کے سکریٹری جنرل قیس الخز علی نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم امریکا کو جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں"۔
منگل کی شام اپنے بیان میں قیس کا کہنا تھا کہ "امریکیوں کے خلاف ہماری کارروائیاں ایک نئے مرحلے میں منتقل ہو گئی ہیں"۔
یہ دھمکی آمیز بیان امریکا کی جانب سے ایک ایران نواز ملیشیا کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
الخزعلی کے بیان سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے باور کرایا کہ شام اور عراق کی سرزمین پر موجود ایرانی حمایت یافتہ گروپوں پر فضائی حملوں کا مقصد ،،، امریکی افواج کا دفاع اور ان کا تحفظ یقینی بنانا، امریکا اور اس کے اتحادیوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کو روکنا اور ایران کو خطے میں امریکی مفادات پر حملوں سے باز رکھنا تھا۔
ادھر پینٹاگان کے ایک سینئر ذمے دار نے ’’العربیہ‘‘ کو دیے گئے خصوصی بیان میں اس بات کی تردید کی ہے کہ عراق اور شام میں ایران نواز گروپوں پر فضائی حملوں کے بعد ردود عمل کا اندیشہ ہے۔
یاد رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب عراق اور شام کی سرحد پر امریکی فضائی بم باری میں تہران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے کم از کم 4 مسلح ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔ ملیشیا نے ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔
امریکی وزارت دفاع کے ایک بیان کے مطابق مذکورہ فضائی بم باری عراق میں ان گروپوں کی جانب سے امریکی اہل کاروں اور تنصیبات پر کیے گئے ڈرون حملوں کے جواب میں کی گئی۔