اسرائیلی فوج نے شام کے وسطی صوبہ حمص میں جمعرات کے روزایک اورفضائی حملہ کیا ہے۔
شامی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قصیر کے علاقے میں اس فضائی حملہ کو ناکام بنا دیا گیا ہے،اس سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔اسرائیلی فوج نے اس حملے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔قبل ازیں گذشتہ سوموار کو شامی فوج نے حلب پراسرائیل کے فضائی حملے کو روکنے کی اطلاع دی تھی۔
صوبہ حمص کی سرحد لبنان کے ساتھ ملتی ہے اوردونوں ملکوں کے درمیان واقع سرحدی علاقے میں ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ نے اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔
مغرب کے انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ سال سے شام میں اپنے فضائی حملے تیز کررکھے ہیں۔وہ امریکا کی ایک خفیہ پالیسی کے تحت فضائی حملےکررہا ہے۔اس کے علاوہ اس کی جنگی کارروائی ایران مخالف پالیسی کا بھی حصہ ہے۔
اسرائیل نے شام میں 2011ء سے جاری خانہ جنگی کے بعد سے سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔اس نے ان حملوں میں شامی فوجیوں ، ان کی اتحادی ایران نوازملیشیاؤں یا ایرانی فورسز اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے لیکن اسرائیل نے کم ہی شام میں ان فوجی کارروائیوں کی تصدیق کی ہے۔