ایرانی عدالت سے برطانوی اور جرمن خاتون کو10 سال قید کی سزائیں

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایران کے پاسداران انقلاب کی ایک عدالت نے ایرانی نژاد جرمن- برطانوی دوہری شہریت رکھنے والی ایک خاتون ایک مرد کو قومی سلامتی سے متعلق ایک کیس میں 10 سال سے زائد قید کی سزا سنائی ہے۔

وکیل مصطفیٰ نیلی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انقلابی عدالت کی برانچ 26 نے مسز ناہد تقوی اور مسٹر مہران رؤف کو غیر قانونی گروہ سے تعلق رکھنے کے لیے الزام میں10 سال 8 ماہ قید کی سزا سنائی۔ ان پر ایران کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرنے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

Advertisement

ایرانی عدلیہ نے ابھی تک فیصلوں کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن تقوی کی بیٹی مریم کلارین نے اپنی ماں کے خلاف ایرانی عدالتی فیصلے کی تصدیق کی ہے۔

66 سالہ تقوی انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ہیں جو جرمنی میں رہتی ہیں لیکن تہران میں ایک اپارٹمنٹ کی مالک ہیں۔ اس کی بیٹی اور انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق اس کا مقدمہ 28 اپریل کو شروع ہوا۔

مہران روف
مہران روف

مہران رؤف لیبر رائٹس ایکٹوسٹ ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے انہیں 16 اکتوبر کو گرفتار کیا۔

تنظیم نے فروری میں کہا تھا کہ رؤف کو جسمانی تشدد اور طویل قید تنہائی جیسے مکروہ ہتھکنڈون کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پاسداران انقلاب نے گزشتہ چند سالوں میں درجنوں دہری شہریت رکھنے والے اور غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے ، جن میں زیادہ تر جاسوسی اور قومی سلامتی سے متعلق الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں