غزہ سے چھوڑے گئے آتش گیرغباروں سے اسرائیل کے سرحدی علاقے میں آگ لگ گئی
غزہ سے داغے گئے آتش گیرغباروں نے اسرائیل کے جنوب میں واقع سرحدی علاقے میں آگ لگا دی ہے۔فلسطینیوں نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں مظاہرین اور صہیونی فورسز کے درمیان اختتام ہفتہ پرسرحدی جھڑپوں کے ایک روز بعد یہ غبارے چھوڑے ہیں۔ہفتہ اوراتوار کو ان جھڑپوں میں دسیوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔
اسرائیل کی فائرسروس نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایشکول کے سرحدی علاقے میں غباروں سے لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے کام کر رہی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ غزہ سے اس علاقے کی جانب آتش گیرمواد والے نوغبارے چھوڑے گئے ہیں۔
اسرائیل نے 2007ء سے غزہ کی پٹی کی برّی اور بحری ناکا بندی کررکھی تھی۔محصورفلسطینی صہیونی جارحیت کے جواب میں جنوبی اسرائیل کی جانب آتش گیرغبارے یا راکٹ داغتے رہتے ہیں۔
اسرائیل اس غبارہ یا راکٹ باری کا اکثرلڑاکا طیاروں کے فضائی حملوں سےجواب دیتا ہے۔فلسطینیوں نے 6 اگست کے بعد سے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب متعدد مرتبہ آتش غبارے چھوڑے ہیں جبکہ اسرائیل نے اس کے ردعمل میں غزہ پرفضائی بمباری کی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے ہفتے کے روزغزہ کی سرحد کے نزدیک جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کی تھی۔اس سے ایک 13 سالہ فلسطینی لڑکا شدید زخمی ہوگیا تھا۔جھڑپوں میں اسرائیل کی سرحدی پولیس کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوگیا تھا۔
غزہ اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی مئی میں گیارہ روزہ جنگ کے تین ماہ بعد پیداہوئی ہے۔اسرائیل نے تب فلسطینیوں کے راکٹوں کے جواب میں غزہ پرتباہ کن فضائی حملے کیے تھے۔ان اسرائیلی حملوں میں حماس اور دوسرے گروپوں کے جنگجوؤں سمیت 260 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے تھے جبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ایک فوجی سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔