اردن کے وزیر داخلہ مازن الفرایا نے اردن اور شام کی سرحد (جابر بارڈر پوسٹ) کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ بارڈر کراسنگ سے 29 ستمبر بروز بدھ سے مال بردار گاڑیوں اور دیگر مسافروں کی آمد ورفت کا آغاز ہو گا۔
اردنی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سیاحت کی نقل وحرکت کو فعال کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم آمد ورفت کے لیے سکیورٹی اور صحت کے حوالے سے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
درایں اثنا اردن کے وزیر ٹرانسپورٹ وجیہ عزایزہ نے کہا ہےکہ شامی حکومت کا ایک وفد اردن کے دورے پر ہے جو آج بروز سوموار کو اردنی حکومت کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔ دونوں ملکوں کے نمائندے دو طرفہ حل طلب مسائل اور دونوں حکومتوں کے درمیان طے پائے سابقہ معاہدوں پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر غور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے درمیان ٹرکوں اور مسافروں کی نقل وحرکت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور 10 سال سے حل طلب اردنی شامی کمپنی برائے لینڈ ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کیا جائے گا۔
شام کی سرحد کے ساتھ جابر نصیب کراسنگ کے دوبارہ کھولنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے عزائزہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدیں ٹرک کی نقل وحمل کے لیے کھلی ہیں اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم تجارت اور نقل وحمل کے ذرائع کو اجازت دینے کے حوالے سے دیکھ رہے ہیں۔ اردن کے مال بردار ٹرک ’بیک ٹو بیک‘ پالیسی کے مطابق سرحد پر خالی کرانے کے بجائے ’ڈور ٹو ڈور‘ پالیسی کے مطابق شام کی حدو میں داخل ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام کی طرف سے ٹرکوں کی ہموار نقل وحرکت موجود ہے اور یہ اردن کے تمام علاقوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک تک پہنچتی ہے۔