سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں جاری بین الاقوامی کتاب میلے کے ایرانی پویلین میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فارایرانی اسٹڈیز (رصانہ) کی طرف سے "خاموش متاثرین" پر کتب اور لٹریچرکی نمائش کی گئی ہے۔ ان کتابوں اور دیگر رپورٹس میں مشرق وسطیٰ میں ایرانی عسکریت پسندی کا شکار ہونے والے بچوں کے بارے میں تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

فوجی اور سیکیورٹی امور کے ایک محقق سعد حسین الشھرانی نے وضاحت کی کہ رصانہ انسٹی ٹیوٹ ایرانی حکومت کے جارحانہ طرز عمل کو 45 کتابوں ، مطالعات اور اسٹریٹجک رپورٹوں کے ذریعے بے نقاب کرتا ہے۔ یہ کتابیں ایران کے پویلین میں شامل ہیں۔ خیال رہے کہ ریاض کتاب میلہ یکم اکتوبر کو شروع ہوا تھا جو "ریاض فرنٹ" میں10 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
الشھرانی نے وضاحت کی کہ ان کی کتاب "خاموش متاثرین" شام اور یمن میں بچوں کی بھرتی سے متعلق ہے۔ اس کتاب کی تیاری میں میجر جنرل ایم. احمد المیمونی نے اہم کردار ادا کیا۔ فوجی اور سیکیورٹی امور میں ایک محقق کی حیثیت سے انہوں نے "انسائیکلوپیڈک ملٹری ڈکشنری" جاری کی جو کہ پہلا سعودی ہے جس نے ایرانی فوجی اور سیکیورٹی امور میں مہارت رکھنے والی لغت تیار کی ہے۔انہوں نے فارسی اصطلاحات کو عربی میں ترجمہ کیا۔
مسلح ملیشیا کا مستقبل
محقق سعد الشھرانی کا کہنا ہے کہ انسٹیٹیوٹ میں شامل ان کی پیش کردہ کتب میں مسلح ملیشیا کی تاریخ، مستقبل ، ایرانی فوجی اسٹیبلشمنٹ ، ملک میں نسل پرستانہ رویوں اور طرز عمل کی تفہیم کے ساتھ ساتھ آنے والے وقت کے دوران متوقع منظرناموں کے بارے میں تفصیلات درج ہیں۔

ان کتابوں کے علاوہ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ایرانی سٹڈیز نے آئمہ کے دور میں سیاسی افکار کی تاریخ ، صفویوں ، قاچاروں اور پہلویوں کے دور سے ولایت فقیہ، عرب شیعہ کے موضوعات ، ایران میں حکمرانی کے ڈھانچے ، خمینی کے کردار اور سپریم لیڈر کے عہدے کے علاوہ جو کہ کسی بھی نگرانی سے مشروط نہیں اور انہیں مطلق العنان گرفت حاصل ہے۔
یہ کتابیں عراق اور خطے میں ایرانی حکمت عملی ، یمنی میدان میں ان کے کردار کے طول و عرض اور علاقائی سلامتی پر اس کے اثرات کے ساتھ ساتھ شام اور مغربی ممالک میں ان کی مداخلت کے بارے میں بھی ہیں۔
ایران کی معیشت اور جوہری معاہدہ
رصانہ انسٹی ٹیوٹ ونگ میں ایسی کتابیں بھی شامل ہیں جو ایران کی معیشت ، جوہری معاہدے ، ایرانی سماجی انصاف کے نظام ، مشرق وسطیٰ میں ایران کے مستقبل اور معاشرے میں انقلابی صورتحال کے بارے میں بات کرتی ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ کی کتابیں عام مایوسی اور گہری معاشرتی کشیدگی کی روشنی میں ایرانیوں کے مستقبل کی توقع کرتی ہیں۔ اس میں ایرانی نژاد امریکی مصنف نادر اسکووی کی پاسداران انقلاب کے بارے میں تفصیلی کتاب "انقلابی گارڈز .. فائٹنگ آف دی ایجز آف دی ایکسپینشنسٹ ڈریم‘‘ بھی شامل ہے۔