چٹانوں پر آرٹ کے نادر نمونے تیار کرنے والی سعودی تخلیق کار سے ملیے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب میں ایک خاتون آرٹسٹ نے دیو ہیکل کوہ طویق کی چٹانوں کو اپنے آرٹ کینوس کے طور پر چن لیا ہے جس میں فنکارہ نے رضا کارانہ طور پر قدرت کی اس ٹھوس تخلیق [پتھر] پر سنگ تراشی کے بعد اسے منفرد فن پاروں میں تبدیل کرنے کا طریقہ ایجاد کیا۔

ماہا الکافی کے سنگ تراش کر تیار کیے گئے فن کے نمونوں کو آرٹ کی کئی نمائشوں میں غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی جن سے ’راک آرٹ‘ کے کلچر کو فروغ دینے میں مدد ملی۔

Advertisement

سعودی فائن آرٹسٹ ماہا الکافی آرٹ سکولوں میں تمام "لطیف رنگوں" پر کام کرنے کی صلاحیت اور آرٹ ٹولز سے لیس ہیں۔اس نے اپنے ڈرائنگ برش کے ذریعے حقیقت پسندانہ، مافوق الحقیقت اور کعبی نقاشی کے فن پارے تخلیق کیے تاکہ طائف کی بڑی چٹانوں پر اپنےکلچر کو زندہ کرتے ہوئے غیر روایتی انداز میں پینٹگز کے رنگ بکھیرے جا سکیں۔

مہا الکافی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سعودی عرب کے مختلف پہاڑی علاقوں بالخصوص طویق کے پہاڑوں سے پھتر جمع کیے۔

ماہا الکافی
ماہا الکافی

وہ کہتی ہیں کہ میں نے بڑے پتھروں پر ڈرائنگ کا طریقہ منتخب کیا۔ان میں سے بعض کا وزن بعض اوقات تقریبا ایک ٹن تک ہوتا ہے۔ میں نے اپنی ان راک پیٹنگز میں سعودی رہ نماؤں اور دانشوروں کی شخصیتوں کو نمایاں کیا ہے تاکہ وہ میری پیٹنگز کے ہیرو ثابت ہوں۔ پھرانہیں جدہ کی آرٹ اینڈ کلچرآرگنائزیشن کی نمائش میں پیش کیا گیا۔

آرٹ کا مقصد ورثے کو محفوظ کرنا ہے

مہا الکافی نے مزید کہا کہ "میں نے قدیم سجاوٹ کو پینٹ کیا جو سعودی عرب میں ثقافتی تنوع کا اظہار اور مملکت کے ہرعلاقے کی تہذیب کو دوسروں تک منتقل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس دوران نباتی ڈیکوریشن، پھولوں اور ان کی پتیوں اور انجینئرنگ ارٹ کو چٹانوں پر منقش کیا جن کا مرکزی خیال اسلامی نقش ونگاری سے لیا گیا اور انہیں مختلف تعبیری آرٹ میں منتقل کیا گیا۔ ان میں جنوب میں آرٹ، عسیری بلی جیسے طریقے شامل ہیں۔ میں نے اپنی ان پیٹنگز میں حب الوطنی اور ثقافتوں کے باہمی میل جول کو بھی اجاگر کرنے کی منفرد کوشش کی ہے۔

آرٹ کا آغاز کب کیا؟

اپنی شروعات کے بارے میں ماہا کہتی ہیں کہ میں نے ان پینٹنگز کی شروعات القصیم، الدوادمی اور طائف علاقائی کلچر کے اظہار سے کیا۔ اس کے بعد اگلی منزل جدہ اور اس کے بعد ریاض تھا۔ میں نے ہر شہر میں پتھروں کی سجاوٹ کے نمونے تیار کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ الکافی انگریزی کی معلمہ، جسفت اور آرٹ وکلچر آرگنائزیشن کی رکن اور ’اثرا‘ کی رکن ہیں۔ اس نے اندرون اور بیرون ملک کئی نمائشوں میں حصہ لیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں