سعودی عرب کی اتھارٹی فار انڈسٹریل سٹیز اینڈ ٹیکنالوجی زونز "مدن" نے عسیر انڈسٹریل سٹی میں 4،300 مربع میٹر رقبے پرصنعتی اراضی مختص کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تاکہ مملکت میں پہلی ایسی میڈیکل فیکٹری قائم کی جائے جس میں مصنوعی اعضا کی تیاری کا کام مقامی سطح پر شروع کیا جائے اور اس صنعت کو مقامی بنانے کے لیے عمل کا آغاز کیا جاسکے۔
ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ کارپوریٹ کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان قصی العبدا لکریم نے تصدیق کی کہ نجکاری کا معاہدہ آرتھوپیڈک کمپنی کے ساتھ مصنوعی اعضاء کی تیاری کے لیے نئی فیکٹری کے قیام کے لیے کیا گیا تھا۔ مصنوعی اعضا کی تیاری کے میدان میں سعودی عرب کا یہ پہلا اقدام ہے جس کے باعث مملکت اعضا کی تیاری میں خود کفالت کی منزل کی طرف گامزن ہو گی۔
سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مصنوعی اعضا کی تیاری کا یہ پروگرام وژن 2030 میں ان کے اہم اہداف اور میڈیکل سیکیورٹی کی ضروریات کے حصول میں شراکت کو قومیانے، نیشنل انڈسٹریلائزیشن اینڈ لاجسٹک پروگرام (این ڈی ایل پی) کے حوالے سے اقدامات کا حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی فیکٹری کا مقصد انسانی جسم میں آرتھوپیڈک فریکچر کے لیے پلیٹوں اور سکرو کی تیاری کو مقامی بنانا ہے جس پر سرمایہ کاری کا حجم چالیس ملین ریال ہے۔ یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اس کے ذریعے تیار ہونے والے مصنوعی اعضا کی کل ضرورت کا 20 فی صد پورا کیا جائے گا جب کہ دوسرے مرحلے میں خودکفالت اور تیسرے میں مصنوعی اعضا کی برآمد ہوگی۔ تین سال بعد اس پروجیکٹ کام کرنے والے 100 فی صد ملازمین مقامی ہوں گے۔