’’دنیا کے 10 فیصد ممالک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں‘‘
وزیراعظم عمران خان کا شرق اوسط شاداب اقدام سربراہ کانفرنس سے خطاب
’’دنیا کے 10 فیصد ممالک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں۔ کرہ ارض پر بسنے والے ملکوں کو ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ 2030 تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدید توانائی پر منتقل ہو جائے گا۔ 30 فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹریکل وہیکل پر منتقل ہو جائے گی۔ 2023 تک تقریباً ایک ارب مینگروز کے درخت لگانے کا ہدف ہے۔ مینگروز کے درخت سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘‘
ان خیالات کا اظہار پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو شرق اوسط شاداب اقدام سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے اس سربراہ اجلاس کے انعقاد پر مبارکباد دیتا ہوں۔ دنیا کے 10 فیصد ممالک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہے۔ پاکستان میں گزشتہ 10سال کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد شدید موسمیاتی قدرتی آفات آئی ہیں جس سے 3.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ 2030 تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدید توانائی پر منتقل ہو جائے گا۔ 30 فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹریکل وہیکل پر منتقل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے 24 سو میگا واٹ کے کوئلے کے منصوبوں کو ختم کیا ہے اور ان کی جگہ 37سو میگا واٹ پن بجلی کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ اب ملک میں کوئلہ سے بجلی بنانے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا۔

ہم نے فطرت پر مبنی حل پر توجہ مرکوز کی اور اس سلسلے میں 10بلین ٹری سونامی منصوبے کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں مینگروز اگائے جا رہے ہیں۔ 2023 تک تقریباً ایک ارب مینگروز کے درخت لگائے جائیں گے۔ مینگروز کے درخت سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ کرونا وبا کے دوران ہم نے نیشنل پارکس میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ماحولیات کے تحفظ سے متعلق 85 ہزار ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں جبکہ آئندہ سال 2 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ عمران خان نے کہاکہ ہم بنجر زمینوں کو آباد کر رہے ہیں، زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں سے تحفظ کے لئے 44 فیصد سرمایہ کاری کر رہا ہے جس کو عالمی بینک نے سراہا ہے اور پاکستان کو اس حوالے سے سرمایہ کاری کرنے والا نمبر ون ملک قرار دیا ہے جس نے اپنے ترقیاتی سرمایہ کاری ماحولیات کی جانب منتقل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک گرین بانڈز ہے جس سے پن بجلی منصوبے کے لئے 5سو ملین ڈالر اکٹھے کئے۔ دوسرا بلیو بانڈز ہے عالمی بینک مینگروز کی ویلیو ایشن کر رہا ہے۔ انرجی ٹرانزیشن کانظام وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انسانیت کو بڑے بحران کا سامنا ہے۔ عالمی حدت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا کو ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں آج دنیا کے مختلف ممالک میں قدرتی آفات کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان سمیت ہمالیہ کے قریب رہنے والے ممالک کو سنگین خطرات کا سامنا ہے۔ گزشتہ سالوں میں آسٹریلیا، کیلی فورنیا سمیت دیگر ممالک میں غیر متوقع سیلاب آئے ہیں۔