سعودی عرب کے سب سے موٹے شخص کے لیے وہ لمحہ ناقابل بیان مسرت کا حامل تھا جب وہ چھ برس بعد ایک بار پھر اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر چند قدم چلنے میں کامیاب ہو گیا۔
سعودی نوجوان منصور الشراری نے اپنا وزن 500 کلو گرام سے کم کر کے 227 کلو گرام تک پہنچا دیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے منصور نے بتایا کہ اسے گذشتہ برس ذو الحجہ کے مہینے میں طبی شعبے کے خصوصی طیارے کے ذریعے علاج کے واسطے الجوف سے ریاض منتقل کیا گیا تھا۔
الحمد لله منصور الشرارى من بعد عدم مشيه لمدة ٦سنوات وسمنة أقعدته وقبل بالمدينة الطبية الجامعية لجامعة الملك سعود منذ٣اشهر بدأت بعلاج طبيعى ورياضة وحمية واجريت العملية من شهر وهو الآن يستعد الرجوع لاهله جهد أكثر من٦٠طبيب وممرض وفنى.وليس جهد شخص ولكن جهد الجميع. pic.twitter.com/k5oxeVoPr4
— ا.د.عبدالله الضحيان (@ALDhoheyan) October 26, 2021
منصور کے مطابق مطلوبہ طبی معائنے اور ٹیسٹ کے بعد کنگ سعود یونیورسٹی کے میڈیکل سٹی میں اس کا آپریشن (Sleeve Gastrectomy Surgery) کیا گیا۔ یہاں تک کہ اس کا وزن کم ہو کر 227 کلو گرام تک آ گیا۔ منصور کا علاج جاری ہے۔
سعودی نوجوان نے واضح کیا کہ وہ اس خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا جو اسے بدھ کے روز اس وقت حاصل ہوئی جب وہ 6 برس بیٹھے رہنے کے بعد پہلی مرتبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوا۔
سعودی عرب میں سوسائٹی فار لیپرو اسکوپک سرجری کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الضحیان نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا "چھ برس تک چلنے سے قاصر رہنے کے بعد منصور الشراری نے اب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جانے کی تیاری شروع کر دی ہے،اس کا وزن کم کرانے کی کوشش میں 60 سے زیادہ ڈاکٹروں ، نرسوں اور تکنیک کاروں نے حصہ لیا"۔