وزیر اطلاعات کا غیر ذمے دارانہ بیان، لبنانی معیشت کو 1.5 ارب ریال خسارے کا سامنا
لبنانی وزیر اطلاعات جارج قرداحی کی جانب سے دیے گئے نامناسب بیان کے سبب ان کے ملک کو سالانہ قریبا 1.5 ارب ریال (538.8 کروڑ ڈالر) کے نقصان کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے مذکورہ وزیر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے گذشتہ روز لبنان سے مملکت کے لیے تمام درآمدات روک دینے کا اعلان کر دیا۔
رپورٹوں کے مطابق لبنان کی 30 % برآمدات خلیجی ممالک کو جاتی ہیں جن کی مجموعی مالیت 3.3 ارب ریال (89.1 کروڑ ڈالر) بنتی ہے۔ اس میں سے 44 % برآمدات کی منزل سعودی عرب ہے جن کی مالیت 1.5 ارب ريال (38.85کروڑ ڈالر) بنتی ہے۔ اس فہرست میں امارات دوسرے اور کویت تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے مقابل رواں سال 2021ء کے ابتدائی پانچ ماہ میں ایران کے لیے لبنانی برآمدات کا حجم بہت کم (70 لاکھ ڈالر) رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق لبنان کی معیشت کی بنیاد مرکزی طور پر خلیجی ممالک پر قائم ہے۔
-
سعودی عرب کا لبنانی سفیر کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم
لبنان سے مملکت کو تمام درآمدات روکنے کا فیصلہ مشرق وسطی -
امریکاکی لبنان کےرکن پارلیمان اوردوکاروباری شخصیات کے خلاف بدعنوانیوں پرپابندیاں عاید
سابق وزیراعظم سعدالحریری کی حمایت یافتہ شخصیت بھی پابندیوں کی زد میں آنے والے لبنانیوں میں شامل مشرق وسطی -
سعودی عرب نے لبنانی تنظیم کوحزب اللہ کی حمایت پر دہشت گردقراردے دیا
سعودی عرب نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے تعلق اور رابطوں میں ملوث "القرض الحسن ایسوسی ایشن" کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ یہ ایسوسی ایشن دہشت ... مشرق وسطی