غزہ میں معاشی حالات کی ابتری اور غربت کے سبب فلسطینی شہری خضر البائض کے پاس موسیقی سیکھنے والوں کی تعداد میں کمی آ گئی ہے۔ البائض نے چند برس قبل اپنے گھر کے اندر موسیقی کی تعلیم کے لیے ایک اکیڈمی قائم کی تھی۔
البائض کے پاس آلات موسیقی کا استعمال سیکھنے کے واسطے آنے والے طلبہ کی تعداد روزانہ 10 سے 15 تک ہوا کرتی تھی۔ تاہم مئی 2021ء میں فلسطینی گروپوں اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے پھر سے شروع ہونے کے بعد سے مذکورہ طلبہ کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔
البائض کے مطابق حالات دشوار ہونے کے نتیجے میں اب ان کے پاس صرف تین سے چار طلبہ ہیں۔
غربت سے دوچار غزہ کی پٹی میں تقریبا 20 لاکھ افراد بستے ہیں۔ یہاں موسیقی کی تعلیم کے لیے صرف ایک باقاعدہ اکیڈمی ہے۔ اسی لیے خضر البائض کی جانب سے نجی طور پر موسیقی کے اسباق (ٹیوشن) بڑی قدر و قیمت رکھتے ہیں۔