سعودی عرب میں ایک ماں نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر کے دیت لینے سے بھی انکار کر دیا۔ اس کے بعد گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران میں سوشل میڈٰیا پر گردش میں آنے والے ایک وڈیو کلپ نے سعودیوں بالخصوص نجران کے باسیوں کی توجہ حاصل کر لی۔
تفصیلات کے مطابق قاتل کا نام محمد صلاح ابو خشم ہے۔ اس کی والدہ نے مقتول کے اہل خانہ کے لیے سفیف جھنڈا لہرا دیا۔ مقتول کے اہل خانہ نے اس خاتون کے بیٹے کو غیر مشروط طور پر قصاص سے معافی دے دی۔ یہ معاملہ بنا کسی حل کے 18 برس تک چلتا رہا۔
اس سلسلے میں ریکارڈ کیے گئے وڈیو کلپ جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئے۔ وڈیوز میں بڑی قبائلی شخصیات کو مقتول کے اہل خانہ اور اس کے قبیلوں کی چیدہ شخصیات کے ساتھ اکٹھا دیکھا گیا۔ فریقین کے بیچ مکالمہ ہوا جس کے بعد قاتل کے لیے معافی کا اعلان کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ 18 برس قبل ہونے والے اس جرم کے سلسلے میں مقتول کے گھر والوں کو معافی کے مقابل کروڑوں ریال دیت اور خالی چیکوں کی پیش کش کی جاتی رہی۔
#نجران_الانᅠ
— صالح بن عاطف لسلوم (@5005sa2) May 8, 2022
جواب الشيخ علي بن حاسن المكرمي أطال الله في عمره
والشيخ محمد ال ابوساق
على ال شثين ال معجبه في طلب عتق رقبه السجين محمد أبو خشم pic.twitter.com/QYQmRf2eHR
تاہم مقتول کے اہل خانہ نے بنا کسی معاوضے کے اپنے بیٹے کے خون بہا سے دست برداری اختیار کر لی۔ اس حوالے سے دونوں قبائل کے لیے سفید جھنڈے لہرائے گئے۔ اس دوران میں عمومی مجمع میں مسرت کی بڑی لہر دوڑ گئی۔