مشرق وسطی میں سب سے بڑی فضائی کمپنی "ایمریٹس" کا کہنا ہے کہ سفر کی مانگ میں اضافے کے نتیجے میں اس کا خسارہ بڑی حد تک کم ہوا ہے۔ گذشتہ برس 2021ء میں اس کا مالی خسارہ 3.8 ارب درہم رہا جب کہ 2020ء میں اس کا حجم 5.5 ارب درہم تھا۔
ایمریٹس کے چیف ایگزیکٹو شیخ احمد بن سعید آل مکتوم کے مطابق 2022ء یا 2023ء میں کمپنی دوبارہ سے منافع میں آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کو متعدد چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا جن میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ، افراطِ زر، کرونا کے نئے ویرینٹس اور عالمی سیاسی اور اقتصادی حالات شامل ہیں۔
مالی سال کے دوران میں اماراتی فضائی کمپنی نے 1.96 کروڑ مسافروں کو منتقل کیا جب کہ سابق برس اسی عرصے میں 66 لاکھ مسافروں نے ایمریٹس سے سفر کیا تھا۔
ایمریٹس کے مطابق گروپ میں کام کرنے والے ملازمین کی مجموعی تعداد 85219 ہے۔
ایمریٹس ایئرلائن اس وقت 140 مقامات کے لیے اپنی پروازیں چلا رہی ہے۔ کرونا کی وبا پھیلنے سے قبل کمپنی دنیا کے 85 ممالک میں 158 مقامات کے لیے پروازوں کی سہولت فراہم کر رہی تھی۔
-
ایمریٹس اشتہار میں برج خلیفہ کو ’مسخر‘ کرنے والی بہادر سٹنٹ ویمن سے ملیے!
’’فلک بوس چوٹیاں جدوجہد کرنے والوں کے خیر مقدم کے لیے ہمیشہ تیار ہوتی ہیں‘‘ ایڈیٹر کی پسند -
ایمریٹس ایئرلائن ملازمتوں میں 10 سے 20 فیصد کمی کر رہی ہے
ایمریٹس ایئرلائن نے ملازمتوں میں 10 سے 20 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اس حوالےسے بات کرتے ہوئے صدر ایمریٹس ایئرلائن کا کہنا تھا کہ ہم باقی ... مشرق وسطی -
ایمریٹس ائیرلائن کا فلائٹ آپریشن بحال، صفائی اور احتیاط کے نئے قواعد پر سختی سے عمل
دبئی کی فضائی کمپنی ایمریٹس ائیرلائنز نے کرونا وائرس کے لاک ڈائون میں نرمی کے بعد نو مقامات پر اپنے فضائی آپریشنز کا آغاز کردیا ہے۔ ان آپریشنز میں ... مشرق وسطی