اردن میں سعودی سرمایہ کاری میں کئی گنا اضافہ
صرف دو برسوں میں تین اعشاریہ ایک سے بڑھ کر 14 ارب ڈالر ہوگئی
اردن کی تعمیرو ترقی کے لیے سعودی عرب نے حالیہ دو برسوں کے درمیان اپنی سرمایہ کاری کا حجم کئی گنا بڑھاکر 14 ارب ڈالر کر دیا ہے۔ 2020 میں اردن میں سعودی سرمایہ کاری تین اعشاریہ ارب ڈالر تھی جبکہ 2021 میں اس سرمایہ کاری میں اضافہ کر کے اسے چار ارب ڈالر کر دیا گیا تھا۔ اب یہ 14 ارب ڈالر سالانہ ہو چکی ہے۔
اس امر کا اظہار سعودی عرب کے ایوان ہائے صنعت وتجارت کے وفاق کی طرف سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمار میں کیا گیا ہے۔ یہ سرمایہ کاری مجموعی طورپر 900 مختلف منصوبوں کے حوالے سے ہے۔ اعدادو شمار ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ اردن کے موقع پر سامنے آئی ہے۔
سعودی ولی عہد ان دنوں مصر ، اردن اور ترکیہ کے دورے پر ہیں اور آج عمان میں ہیں۔ جہاں شاہ عبداللہ کے ساتھ اہم مشاورت ہو رہی ہے۔ ان کا یہ دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے ، جس کے خطے اور عرب دنیا پر دوررس اثرات ہو ں گے۔
🎥 | جلالة ملك #الأردن يقدم لسمو #ولي_العهد قلادة الحسين بن علي التي تعد أرفع وسام مدني في المملكة الأردنية الهاشمية، وتمنح للملوك والأمراء ورؤساء الدول
— وزارة الخارجية 🇸🇦 (@KSAMOFA) June 21, 2022
pic.twitter.com/z97FSbfBfn
جاری کردہ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اردن کے درمیان تجارتی تعلقات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ سعودی مصنوعات کی اردن کے لیے برآمدات تین ارب ڈالر سالانہ ہیں جبکہ اردن سے سعودی عرب کو برآمد کی جانے والی مصنوعات ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر سالانہ ہیں۔