سعودی عرب کے علاقے عسیر حکام نے واضح کیا ہے کہ خمیس مشیط گورنری میں سوشل ایجوکیشن ہاؤس کے اندر ہونے والے ایک واقعے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنے کےبعد ان کی باضابطہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
عسیرگورنری کا کہنا ہے کہ گورنر شہزادہ ترکی بن طلال بن عبدالعزیز کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عسیر ریجن کے گورنر واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں، تمام فریقین کے ساتھ مل کر تحقیقات کریں، اور کیس کے نتائج مجاز اتھارٹی کو بھیجیں۔
خیال رہے کہ اس مبینہ ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ایک خاتون پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم اس واقعے کی مزید تفیصلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔