سعودی عرب کی وزات صحت نے منگل کے روز کہا کہ سکولوں میں انفلوئنزا اور گیسٹرو اینٹرائٹس سب سے زیادہ عام بیماریوں میں سے ہیں۔ ’’ صحت کے ساتھ جیو‘‘ کے عنوان سے آگاہی پلیٹ فارم کے ذریعہ والدین اور سکول کے اساتذہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بچوں کو باقاعدگی سے ہاتھ دھونے کی ترغیب دیں اور اس کے فوائد سے آگاہ کریں۔ اس مہم کے لئے ہیش ٹیگ ’’َLive Healthy ‘‘ بھی شروع کردیا گیا ہے ۔
سعودی ماہرین طب نے کہا کہ موسم خزاں اور سردیوں میں انفلوئنزا کے انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بالخصوص سکول سے واپسی کی مدت میں انفیکشن کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ سکولوں کے بچوں میں سانس کے وائرسز بھی پھیل سکتے ہیں۔ پانچ سے نو سال کے بچے انفیکشن کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ ان بچوں کو سر درد، بخار، جسم میں درد اور دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین نے کہا انفلوائنزا کی شدید علامات کو روکنے کیلئے چھ ماہ سے زیادہ عمر کے بچوں کو انفلوئنزا سے بچاؤ کی ویکسین کی ایک خوراک بھی دی جا سکتی ہے۔ یہ ویکسین نوجوانوں اور بوڑھوں کیلئے بھی موزوں ہے۔
ماہرین نے کہا کہ انفلوئنزا سے بچاؤ کیلئے ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں خاص طور پر ویکسین لگوانا مناسب ہے۔ ویکسین کا اثر 14 دن بعد شروع ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انفلوئنزا کی علامات میں 38 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت، سردی لگنا اور پسینہ آنا، سر درد، مسلسل خشک کھانسی، تھکاوٹ، ناک بہنا، گلے میں خراش اور پٹھوں میں درد شامل ہیں۔