کردستان پرحملوں کے بعد عراق نے ایران اور ترکیہ کی سرحدوں پردوبارہ فوج تعینات کردی
عراقی کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی نے بدھ کے روز ایک اجلاس میں ایران اور ترکیہ کی سرحدوں کے ساتھ عراقی سرحدی فورسز کو دوبارہ تعینات کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
یہ پیش رفت حالیہ دونوں میں عراق کی سر زمین پر ترکیۃ اور ایران کی طرف سے کیے جانے والے حملوں کے بعد سامنے آئی ہے۔
عراقی وزیر اعظم کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ملکی سرحدوں پر ترکیہ اور ایرانی "خلاف ورزیوں" اور صوبہ کردستان کے علاقوں پر بمباری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عراقی حکومت نے وزارتی کونسل برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس نے "ایران اور ترکیہ کی سرحدوں کے ساتھ زیرو لائن رکھنے کے لیے عراقی سرحدی فورسز کو دوبارہ تعینات کرنے کا منصوبہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
ایرانی پاسداران انقلاب نے ایرانی کرد اپوزیشن ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جو شمالی عراق کے خود مختار علاقے عراقی کردستان میں کئی دہائیوں سے موجود ہیں۔
دوسری طرف ترکیہ نے اتوار کے روز شمالی عراق اور شام میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) اور کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس (YPG) کے ٹھکانوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا۔
بدھ کے روز جاری ہونے والے عراقی بیان میں مزید کہا گیا کہ وزارتی کونسل برائے قومی سلامتی نے عراق کی کردستان علاقائی حکومت اور وزارت پیشمرگاہ کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے قومی کوششوں کو متحد کیا جا سکے۔
عراقی کردستان کے سرحدی علاقے پیشمرگا کے کنٹرول میں ہیں، جو کردستان کے علاقے میں خصوصی فوجی دستے ہیں، لیکن وہ انتظامی طور پر عراقی وزارت دفاع کے ماتحت ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ عراق کی کردستان کی صوبائی حکومت اور پیشمرگاہ کی وزارت کے ساتھ مل کر تیار کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز ہونے والے قومتی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پیشمرگا چیف آف اسٹاف نے بھی شرکت کی تھی۔
منگل کو پیشمرگاہ کے ایک وفد نے وزارت داخلہ اور دفاع کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ عراق کے کردستان ریجن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے "سرحد کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے ایک حکمت عملی" پر اتفاق کیا۔
-
مصر کا شام اور عراق میں ایران اور ترکیہ کی کارروائیوں پر اظہار تشویش
قاہرہ کا کشیدگی کم کرنے، خونریزی روکنے اور خطے کو مزید کشیدگی سے بچانے کا مطالبہ بين الاقوامى -
شمالی شام اور عراق میں ترک آپریشن کی مخالفت کرتے ہیں: امریکہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ امریکہ شام میں حالات کو غیر مستحکم کرنے والی کسی بھی فوجی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے۔ ... بين الاقوامى -
ہم تنازعات کا میدان نہیں ہیں: عراق ایرانی بمباری کی مذمت
شمالی عراق میں پھر رات کے وقت ایرانی حملوں کے بعد عراقی وزارت خارجہ نے کردستان کے علاقے پر ڈرون اور میزائلوں کے ذریعے ایرانی بمباری کی شدید مذمت کی ... مشرق وسطی