لبنانی فوج اور پولیس کی تنخواہ میں عارضی اضافے کے لیے امریکہ 72 ملین ڈالر دیگا
امریکہ نے معاشی بد حالی کے شکار لبنان کی فوج اور پولیس کو تن خواہوں میں چھ ماہ کے لیے عارضی اضافہ کی خاطر 72 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ شدید معاشی بحران اور لبنانی کرنسی کے ڈالر کے مقابلے میں انتہائی گر جانے کی وجہ سے لبنانی فوج اور پولیس کو ملنے والی تن خواہوں سے ان کی پوری نہیں پڑ رہی تھی۔
تین سال سے معاشی بحران سے دوچار لبنان کی فوج نے 2020 میں اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنے فوجیوں کی خوراک سے گوشت کو ختم کر دیا ہے۔ جبکہ 2021 میں لبنانی فوج نے ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنے ہیلی کاپٹر سیاحوں کو کرائے پر دینا شروع کر دیے تھے۔
اس معاشی بد حالی اور بد ترین مہنگائی کہ وجہ سے فوج سے ملنے والی تن خواہ سے گذارہ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے فوجیوں نے فوج چھوڑ دی اور بہت ساروں کو فوجی ملازمت کے ساتھ کوئی دوسری ملازمت بھی اختیار کرنا پڑ گئی۔
واضح رہے 2019 سے لبنانی کرنسی کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 95 فیصد گر چکی ہے۔ اس صورت حال میں اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر لبنانی فوج اور پولیس کو اس قسم کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ امداد 72 ملین ڈالر کی ہو گی اور محض چھ ماہ کے لیے ہو گی۔ اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی نے بتایا ہے کہ یہ امدادی رقم مقامی طور پر سروسز دینے والے ایک ادارے کی مدد سے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں تک پہنچائی جائے گی۔
افسروں کو اس اضافی مد میں 100 ڈالر ملا کریں گے اور عام سپاہیوں کو 50 ڈالر دیے جائیں گے۔ یہ سلسلہ اگلے چھ ماہ تک کے لیے جاری رہے گا۔
ایک اندازے کے مطابق 2019 سے پہلے ایک عام لبنانی فوجی کی تنخواہ 800 ڈالر کے قریب تھی لیکن اب عملاً یہ تنخواہ 50 امریکی ڈالر کے برابر رہ گئی ہے۔
اس سے قبل توانائی کے ذخائر سے مالامال ملک قطر نے 2019 میں لبنان کی فوج کو سہارا دینے کے لیے 60 ملین ڈالر کی امداد دی تھی۔