فلسطینی تنظیم جہادِاسلامی کا اسرائیل پرشام میں اپنے ایک کمانڈرکی ہلاکت کا الزام

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

فلسطینی تنظیم جہادِ اسلامی نے اسرائیل پرشام میں اپنے ایک کمانڈر کی ہلاکت کا الزام عاید کیا ہے اور کہا کہ اس کے ایک کمانڈر کو جنگ زدہ ملک میں اسرائیلی ایجنٹوں نے گولی مارکرموت کی نیندسلا دیا ہے۔

غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 31 سالہ علی رمزی الاسود کو اتوارکی صبح شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں واقع دیہی علاقے میں صہیونی (اسرائیلی) دشمن کے ایجنٹوں نے ہلاک کردیا ہے‘‘۔

Advertisement

جہادِاسلامی کے ایک عہدہ دارنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرخبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ علی رمزی پر ان کے گھرکے قریب براہ راست فائرنگ کی گئی ہے جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے اور جان کی بازی ہارگئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ علی رمزی شام میں فلسطینی پناہ گزین کے طورپر ایک کیمپ میں مقیم تھے۔ وہ ابو عابدالرحمٰن کےنام سے بھی جانے جاتے تھے۔ وہ گروپ کے القدس بریگیڈ کے مسلح ونگ کے رکن تھے۔

اس فلسطینی گروپ کے بہت سے سینیر رہنما دمشق میں مقیم ہیں اور یہ ہلاکت اسرائیل کی جانب سے اس گروپ کو نشانہ بنانے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔

سنہ 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے ہمسایہ ملک میں سیکڑوں حملے کیے ہیں۔ان میں شامی فوجیوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ فورسزاور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیاہے۔

اسرائیلی فوج شام کے خلاف انفرادی حملوں پرشاذ و نادر ہی تبصرہ کرتی ہے،لیکن اس نے بارہااس عزم کا اظہارکیا ہے کہ وہ اپنے روایتی دشمن ایران کوشام میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے سے روکنے کے لیےفضائی مہم جاری رکھے گی۔

برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل نے شام میں ایک فضائی حملے میں ہتھیاروں کے ڈپوکو نشانہ بنایاتھا۔اس کے نتیجے میں ایک فوجی افسراورایران نواز دوجنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔

مقبول خبریں اہم خبریں