ریانہ برناوی اور علی القرنی نے سعودی خلائی عزائم کے نئے دور کا آغاز کردیا
سعودی خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی نے اس ہفتے خلا میں قدم رکھا اور "قومی فخر کا باعث" بن گئے۔ سعودی سپیس کمیشن نے کہا ہے کہ یہ آٹھ روزہ مشن سعودی عرب کے خلا کے عزائم کے حوالے سے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا ۔
العربیہ انگلش کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں سعودی خلائی کمیشن کے مشیر ڈاکٹر ہیثم الطویجری نے برناوی کو بھی ویلنٹینا ولادیمیروونا تریشکووا سے تشبیہ دے دی۔ ویلنٹینا تریشکووا ایک روسی انجینئر اور 16 جون 1963 کو خلاء میں پرواز کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ انہوں نے کہا ریانہ عرب دنیا کی ہماری ویلنٹینا ہے۔
ڈاکٹر ہیثم نے کا آپ تاریخ پر نظر ڈالیں تو 1963 میں ہمارے پاس ویلنٹینا تریشکووا تھی جو خلا میں جانے والی پہلی خاتون خلاباز تھیں اور وہ پوری دنیا کی تمام خواتین کے لیے ایک تحریک تھیں۔ انہوں نے ثابت کیا تھا کہ خواتین ہر وہ کچھ کر سکتی ہیں جو مرد کر سکتا ہے۔

اب ریانہ عرب دنیا کے لیے ہماری ویلنٹینا ہے ۔ ان کی وجہ سے عرب ملکوں کی تمام خواتین ستاروں کو دیکھنے اور کہنے کے قابل ہو جائیں گی اور وہ کہ سکیں گی کہ ہم بھی ریانہ تک پہنچ سکتی ہیں۔
سعودی عرب نے تاریخ رقم کردی
سعودی عرب نے پیر 22 مئی کو اپنے دو شہریوں کو کامیابی کے ساتھ فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی سپیس سنٹر سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس) میں چار افراد کے عملے کے ‘‘ ایکسیم ٹو ’’ مشن کے حصے کے طور پر بھیجنے کے بعد تاریخ رقم کردی۔
33 سالہ ریانہ برناوی اور 31 سالہ علی القرنی 17 گھنٹے کے سفر کے بعد پیر کو آئی ایس ایس پہنچے۔ اپنے آٹھ روزہ قیام کے دوران وہ سائنس اور تحقیق پر مبنی 14 تجربات میں حصہ لیں گے۔

کامیاب لانچنگ کو بیان کرتے ہوئے الطویجری نے کہا کہ ظاہر ہے، بہت زیادہ جوش و خروش تھا، آئی ایس ایس پر جانے والی پہلی سعودی اور عرب خاتون کا ہونا قومی فخر کی بات ہے۔ یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جب ہم بیک وقت دو خلابازوں کو سائنسی مشن پر بھیجنے کے قابل تھے۔
یاد رہے سعودی سپیس کمیشن 2018 میں شروع کیا گیا تھا۔اس کمیشن کا مقصد سعودی اقتصادی تنوع کو تیز کرتنا اور عالمی خلائی صنعت میں سعودی عرب کی شرکت کو بڑھانا تھا۔
اپنے قیام کے بعد سے سعودی سپیس کمیشن نے مزید تعاون کے لیے یورپی خلائی ایجنسی، برطانیہ، فرانس اور ہنگری کے ساتھ معاہدے کیے۔ دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں سعودی طلبہ کو بھیجنے کے لیے سکالرشپ پروگرام شروع کیے۔
التویجری نے کہا کہ آئی ایس ایس تک جانے کا مشن سعودی عرب کے خلائی عزائم کا نقطہ آغاز ہے۔ ہماری نظریں ایک طویل مدتی پروگرام پر ہیں۔ مستقبل میں سعودی عرب صرف آئی ایس ایس ہی نہیں بلکہ چاند پر مشن بھیجنے کے بھی قابل ہوگا۔
خلا میں تجربات
ایکسی من نے تصدیق کی ہے کہ چاروں خلاباز اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں ۔ ان کے تجربات سائنس، آؤٹ ریچ، ہیلتھ سائنسز اور موسمی ٹیکنالوجی پر تجارتی سرگرمیوں پر مشتمل ہیں۔ وہ مائیکرو گریوٹی حالات میں تجربات کر رہے ہیں۔

تجربات کی صف میں کلاؤڈ سیڈنگ بھی شامل ہے - جس کا پہلی مرتبہ خلا میں مائیکرو گریویٹی کے حالات میں جائزہ لیا جائے گا تاکہ چاند اور مریخ پر مستقبل کی انسانی بستیوں میں مصنوعی بارش پیدا کرنے کے لیے موسم پر قابو پانے والی ٹیکنالوجی تیار کی جا سکے۔
خلانورد زمینی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے بھی جگہ کا استعمال کریں گے تاکہ جلد کے خلیات (فبرو بلاسٹس) کو سٹیم سیلز میں دوبارہ پروگرام کیا جا سکے جو مختلف بافتوں کی اقسام پیدا کرنے کے قابل ہوں۔
نوجوان عربوں کو متاثر کرنے والا
مشن کا حصہ نوجوان عربوں کو سائنس، ٹیک، ریاضی اور انجینئرنگ (STEM) کے مضامین کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دینا بھی ہے۔ الطویجری نے کہا کہ وہ آئی ایس ایس پر بہت سے سائنسی تجربات کر رہے ہیں۔ ان میں سے تین تجربات تعلیمی رسائی رکھتے ہیں۔

ان تجربات میں خلاباز طبی، بایومیڈیکل اور جسمانی تجربات کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ سعودی عرب کی مختلف ریاستوں میں 47 مقامات پر تقریباً 12 ہزار طلبہ انہیں دیکھ سکیں گے اور بصری تجربات سے حاصل کی گئی معلومات طلبہ کو زمین پر تجربات کے قابل بنائے گی۔

-
'میرے ساتھ اڑتے ہوئے' ۔۔ریانہ برناوی اپنے ساتھ خلا میں کیا لے گئی ہیں؟
عالم عرب کی پہلی خاتون خلاباز ریانہ برناوی نے خلا میں ایک بار پھر اپنی دادی کا ذکر کیا۔خلاباز نجی ایکسیوم 2 مشن کے عملے میں شامل دو سعودی خلابازوں میں ... مشرق وسطی -
ریانہ برناوی اور علی القرنی کے خلا میں جانے پر امریکہ کی سعودی عرب کو مبارکباد
ریانہ برناوی اور علی القرنی بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں داخل ہونے والے پہلے سعودی خلاباز بن گئے جس کے بعد امریکہ نے سعودی عرب کو اس کے قومی خلاباز ... مشرق وسطی -
پُرجوش سعودی خلابازریانہ برناوی اورعلی القرنی پہلے خلائی سفرپرروانہ ہونے کوتیار
سعودی عرب کے خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی خلا میں سعودی مشن کا آغاز کرنے کے لیے پُرجوش ہیں اور وہ اس پرفخرمحسوس کر رہے ہیں۔برناوی اور علی ... ایڈیٹر کی پسند