'میرے ساتھ اڑتے ہوئے' ۔۔ریانہ برناوی اپنے ساتھ خلا میں کیا لے گئی ہیں؟

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

عالم عرب کی پہلی خاتون خلاباز ریانہ برناوی نے خلا میں ایک بار پھر اپنی دادی کا ذکر کیا۔

خلاباز نجی ایکسیوم 2 مشن کے عملے میں شامل دو سعودی خلابازوں میں سے ہیں جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچے، جسے گذشتہ اتوار کو امریکہ سے اسپیس ایکس فیلکن 9 راکٹ کے ذریعے خلا میں اتارا گیا تھا۔

Advertisement

مگر اس بار انہوں نے اپنی دادی کا ذکر کیوں کیا ؟

34 سالہ ریانہ جو کہ بائیو میڈیکل سائنسز کی محقق ہیں نے بتایا کہ وہ اپنی دادی کی بالیاں لے کر دوسری دنیا میں چلی گئی ہیں۔

"میرے ساتھ اڑتے ہوئے"

یہ دوسری مرتبہ ہے کہ ریانہ نے اپنی دادی کے ساتھ مضبوط رشتے کا حوالہ دیا جو ان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔

انہوں نے پہلے ذکر کیا تھا کہ وہ اپنے تجربے اور پسند کی خبروں کے بارے میں سب سے پہلے اپنی دادی کو بتاتی ہیں حالانکہ وہ ریاض میں رہتی ہیں جب کہ دادی سعودی عرب کے شہر جدہ میں تھیں۔

دادی کے ایئر رنگز کی تصویر خلاباز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی جسے درجنوں لوگوں نے پسند کیا۔

20 سائنسی اور تکنیکی تجربات

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ریانہ اپنے 10 روزہ مشن کے دوران، اسٹیم سیل اور چھاتی کے کینسر سے متعلق تحقیق کریں گی۔

وہ مشرق وسطی میں ہر پس منظر کی خواتین کے لیے ایک تحریک بننے کی امید رکھتی ہیں۔

پرواز کا عملہ 20 سے زیادہ سائنسی اور تکنیکی تجربات بھی کرے گا، جس میں انسانی صحت پر خلا کے اثرات کا مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ بیجوں کی ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔

برناوی نے اپنی آمد پر کہا کہ "دنیا بھر کے لوگوں کے لیے: مستقبل بہت روشن ہے۔ میں چاہوں گا کہ آپ بہت سارے خواب دیکھیں، خود پر یقین کریں، اور انسانیت پر یقین رکھیں۔"

ایکسیوم 2 مشن پر ان کے ہمراہ علی القرنی، جو خلاء میں جانے والے دوسرے سعودی شخص ہیں، کے علاوہ دو امریکی، پیگی وٹسن اور جان شوفنر بھی گئے ہیں۔

عملے کو گذشتہ اتوار کو امریکی ریاست فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے ڈریگن خلائی جہاز کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں