دو خلا بازوں سے براہ راست استفادہ، 9 ہزار سعودی طلبہ اہم تجربہ کے لیے تیار
سعودی عرب کے دو خلا بازوں ریانہ برناوی اور علی القرنی کا انٹرنیشنل سپیس سنٹر کا مشن جاری ہے۔ اسی تناظر میں سعودی عرب نے اپنے 9 ہزار طلبہ کے لیے دو خلا بازوں سے براہ راست استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کی تیاری کی ہے۔ یہ طلبہ زمین پر رہ کر خلا سے متعلق سائنسی تجربات سے آگاہ ہوں گے اور ان میں شرکت کریں گے۔
طلبہ مختلف اوقات میں 3 سائنسی تجربات سے گزریں گے۔ ہر تجربے میں مخصوص تعلیمی مرحلہ کے طلبہ شرکت کریں گے۔ سب سے پہلے پرائمری مرحلہ سے اوپر کے درجات کے طلبہ کے لیے لیکوئڈ کلر ڈفیوژن کا تجربہ پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد مڈل سکول کے طلبے کے لیے خلائی پتنگوں کا تجربہ منعقد کیا جائے گا۔ آخر میں ہائی سکول کے طلبہ کے لیے ہیٹ ٹرانسفر پیٹرن کا تجربہ رکھا گیا ہے۔
وائرلیس کنکشن
یہ تجربات طالب علموں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر زندگی کی تفصیلات کے بارے میں جاننے کے ساتھ ساتھ ریڈیو کمیونیکیشن کے ذریعے خلابازوں سے سوالات کرنے اور خلا سے متعلق اہم ترین لمحات اور سرگرمیوں کے بارے میں براہ راست جاننے کا موقع بھی فراہم کریں گے۔
بمشاركة مجموعة من الطلاب..
— الهيئة السعودية للفضاء (@saudispace) May 24, 2023
إجراء اتصال لاسلكي برائدي الفضاء السعوديين بمحطة الفضاء الدولية من محطة أرضية بالعاصمة الرياض.
السعودية #نحو_الفضاء 🇸🇦 pic.twitter.com/fhZNVg1MO0
تینوں تجربات سائنسی مراکز اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس سکولوں میں کیے گئے ہیں۔ یہ سکول خلائی جہاز کے ساتھ ساتھ اعلیٰ صلاحیت والے مواصلاتی آلات کے ساتھ رابطے کی اجازت دیتے ہیں۔ ان سکولوں کے پاس موجود آلات آواز اور تصویر کے معیار کو بھی یقینی بناتے ہیں۔
دونوں سعودی خلا باز دس روز کے اپنے مشن پر پیر 22 مئی کو روانہ ہوئے تھے اور اب عالمی خلائی سٹیشن میں موجود ہیں۔