نواز شریف نےآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے مجوزہ ترمیمی بل کی حمایت کردی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے حکومت کے ترمیمی بل کی حمایت کردی ہے اور اپنی جماعت کو ہدایت کی ہے کہ بل پارلیمان میں پیش کیا جائے تو اس وقت اس کی حمایت کی جائے اور اس قانون کی توثیق کردیں۔

قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن )کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں میاں نواز شریف کے اس فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت نہ کی جائے، قانون آئے تو اس کی توثیق کریں۔اس لیے اس معاملے پر غور کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

Advertisement

خواجہ آصف نے کہا:’’ وقت ثابت کرے گا کہ نواز شریف نے درست فیصلہ کیا ہے۔ ان سے لندن میں ملاقات میں اس موضوع پر تفصیلی بات چیت کی گئی تھی۔‘‘ انھوں نے کہا کہ دو روز پہلے مجوزہ بل پر ہم سے جب رابطہ کیا گیا تو اس پر پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا گیا تھا اور اس نے اس بل کی توثیق کی ہدایت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مجوزہ بل کے تحت آرمی میں اعلیٰ عہدے پر تقرر سے متعلق قانون میں ترمیم کی جارہی ہے۔ پہلے قانون میں کسی جگہ توسیع دینے کے معاملے کا ذکر نہیں تھا۔اب اس ابہام کو دور کیا جائے گا۔ پارٹی قائد محمد نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اس قانون کی مخالفت نہ کی جائے اور اس کی توثیق کردی جائے۔

پی ایم ایل ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن میں مقیم پارٹی قیادت نے ترامیم کی اتفاق رائے سے منظوری کی حمایت کردی ہے۔توقع ہے کہ حکومت جمعہ کو اس ترمیمی بل کو پارلیمان میں پیش کرے گی۔حکومت کو ان ترامیم کو منظور کرانے کے لیے پارلیمان میں دو تہائی ارکان کی حمایت درکار ہے۔

دریں اثناء حکمراں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں سے آرمی ایکٹ اور آئین میں ترامیم کے لیے روابط جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی جاسکے۔

ایک روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان کے زیر قیادت وفاقی کابینہ نے آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کی اتفاق رائے سے منظوری دی تھی۔واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے حکومت کو آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے معاملے پر پائے جانے والے ابہام کو دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی کے وزراء پرویز خٹک ،علی محمد خان اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے علاوہ بعض ارکان پر مشتمل حکومتی وفد نے حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹوزرداری سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر بلاول بھٹو نے بھی حکومت کو مجوزہ ترامیم کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے لیکن انھوں نے اس بات پر تشوش کا اظہار بھی کیا ہے کہ مجوزہ ترامیم کا مسودہ ارکان کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔انھوں نے حکومت پر زوردیا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے لیے پارلیمانی قواعد وضوابط کی پاسداری کی جائے ۔

مقبول خبریں اہم خبریں