حکومت پاکستان نے ریٹائرڈ کرنل انعام الرحیم ایڈووکیٹ کو مشروط طور پر رہا کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔
بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے لاپتہ افراد کے وکیل انعام الرحیم کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع نے انعام الرحیم کو مشروط طور پر رہا کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ کرنل انعام الرحیم بیمار ہیں۔ انہیں بار بار ہسپتا ل لے جانا پڑتا ہے۔ وہ اپنا پاسپورٹ جمع کرا دیں اور راولپنڈی واسلام آباد سے بھی باہر نہ جائیں۔ رہائی کیلئے انعام الرحیم کو اپنے لیپ ٹاپ کا پاس ورڈ دینا ہوگا اور وہ تحقیقات میں بھی تعاون کرنا ہوگا۔ انعام الرحیم کے وکیل نے کہا کہ ہم پاسپورٹ جمع کرا دیتے ہیں یہ انہیں چھوڑ دیں۔ ایک ماہ آٹھ دن سے انعام الرحیم حراست میں ہیں۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ انعام الرحیم پاسپورٹ بھی جمع کرا دیں گے۔ تحقیقات میں بھی تعاون کریں گے۔ رہائی کے خلاف حکومتی اپیل کو میرٹ پر سنا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔
حکومت نے گذشتہ سماعت پر موقف اختیار کیا تھا کہ کرنل انعام کو جاسوسی، حساس معلومات افشا کرنے اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔