چین میں زیر تعلیم چار پاکستانی طلبہ مہلک کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے خصوصی معاون برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ان طلبہ کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
انھوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ چین میں پاکستانی طلبہ کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے۔ان میں پانچ سو سے زیادہ طلبہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ووہان میں مقیم ہیں۔ان ہی میں سے چار طلبہ میں کرونا وائرس کا شکار ہونے کی تشخیص ہوئی ہے۔
انھوں نے وزیراعظم کی جانب سے ان طلبہ کے خاندانوں کو حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ ان بچوں کے علاوہ چین میں زیر تعلیم تمام بچوں کی ذمے داری لیں گے اور ان کا بالکل اسی طرح خیال رکھیں گے جس طرح ہم اپنے بچوں کا خیال رکھتے ہیں۔
تاہم انھوں نے واضح کیا ہے کہ ابھی تک پاکستان میں کرونا وائرس کے کسی کیس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ چار مریضوں کے بارے میں شُبہ ظاہر کیا گیا تھا۔ انھیں مشاہدے میں رکھا گیا، ان کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور وہ اب پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی کرونا وائرس کا شکار نہیں ہوا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ وہ خود اور حکومت دفتر خارجہ اور چین میں پاکستانی سفیر اور سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ اس نئے وائرس سے اب تک چین میں 132 اموات ہوچکی ہیں۔چین اور دوسرے ممالک میں اس سے چھے ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اس مہلک وائرس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چین کے وسطی شہر ووہان میں جنگلی جانوروں کی مارکیٹ سے پھیلا ہے۔وہاں سے یہ انسانوں میں منتقل ہوا اور پھر پورے ملک اوراس سے باہر پھیل گیا ہے۔اس مہلک وائرس کے پھیلنے کے بعد چینی حکام نے ووہان اور ملک کے دوسرے حصوں کے درمیان ٹرانسپورٹ کے زمینی اور فضائی رابطے منقطع کردیے ہیں اور یہ شہر ملک کے باقی حصوں سے ایک طرح سے کٹ کررہ گیا ہے۔
احتیاطی تدابیر
پاکستان کے قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ)،عالمی ادارہ صحت سمیت بین الاقوامی تنظیموں اور برطانیہ کی قومی صحت خدمات (این ایچ ایس) نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بعض احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ان اداروں نے شہریوں کو اپنے ہاتھوں کو وقفے وقفے سے صابن اور پانی سے کم سے کم دس سیکنڈ تک دھونے کی ہدایت کی ہے۔انھوں نے تجویز کیا ہے کہ متاثرہ افراد چہرے پرماسک پہن کررکھیں۔
اگر کسی شخص کو نزلہ ،زکام یا کھانسی ہو تو اس کے نزدیک جانے سے گریز کیا جائے۔بخار، نزلہ ،کھانسی اور نظام تنفس میں خرابی کو کرونا وائرس کی ابتدائی علامات قراردیا گیا ہے۔اگر کسی میں یہ علامات پائی جائیں تو وہ فوری طور پر کسی ڈاکٹر سے رجوع کرے۔
لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کھانستے یا چھینکتے ہوئے اپنے مُنھ اور ناک کو ہاتھ یا ٹشو سے ڈھانپ کر رکھیں تاکہ دوسرے لوگ جراثیم سے متاثر نہ ہوں۔اس کے بعد ٹشو کو فوری طور پر ضائع کردیا جائے اور ہاتھوں کو صابن سے دھویا جائے۔
جہاں یہ وائرس پھیلا ہے، وہاں لوگ جانوروں کو چھونے سے گریز کریں۔کچا گوشت ہرگز نہ کھائیں اور کچے گوشت کو احتیاط سے دھو کر استعمال کیا جائے تاکہ اس کو آلودہ ہونے سے بچایا جاسکے۔