پاکستان میں کرونا کا مقابلہ کرنے کے لیے فوج تعینات کر دی گئی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ملک کے چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان، وفاقی دارالحکومت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی انتظامیہ کی جانب سے فوج کی تعیناتی کے لیے درخواست کی گئی تھی۔

وزرات داخلہ نے اس سلسلے میں ان تمام علاقوں کے لیے الگ الگ نوٹیفکیشن بھی میڈیا کو جاری کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صوبے یا علاقے میں کرونا کے لیے تعینات فوج کی تعداد متعلقہ علاقے کی انتظامیہ اور فوج کے حکام باہمی مشاورت سے طے کر لیں۔

وزارت داخلہ کی جانب سے ان تمام علاقوں کی جانب سے دی جانے والی درخواستوں کے جواب میں پاکستان کے آئین کی دفعہ 245 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کی شق 131 اے کے تحت فوج کی تعیناتی کے اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں۔

بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہفتے کو ایک خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج کے تمام جوانوں کو کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے فوری نوٹس پر تیار رہنے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل چاروں صوبوں اور کشمیر کی انتظامیہ نے وفاقی حکومت سے کرونا کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج کی تعیناتی کی درخواست کی تھی۔

خیال رہے کہ سندھ اور بلوچستان کے بعد اتوار کو پنجاب نے بھی فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے اتوار کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ صوبے میں فوج بلانے کا فیصلہ کر لیا گیا یے۔

بلوچستان کے محکمہ داخلہ کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ صوبے میں کوڈ 19 کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے آئین کی شق 245 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 131 اے کے تخت سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج کی خدمات درکار ہیں۔ سندھ حکومت نے بھی وفاق کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے سول اختیارات میں مدد کے لیے فوج کو بھیجا جائے۔

مقبول خبریں اہم خبریں