پاکستان:کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد 1193،سندھ میں کثیر شرکاء کی باجماعت نماز معطل
پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد 1193 ہوگئی ہے اور اس مہلک وائرس سے اب تک نو اموات ہوچکی ہیں۔ صوبہ سندھ کی حکومت نے اس وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیےپانچ اپریل تک جمعہ سمیت پنج وقتہ نمازوں کی مساجد میں کثیر شرکاء کے ساتھ باجماعت ادائی پر پابندی عاید کردی ہے۔
صوبہ سندھ کے محکمہ داخلہ نے جمعرات کی شب ایک نوٹی فیکیشن جاری کیا ہے،اس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے طبّی ماہرین کی ہدایات کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ مسجد میں صرف تین سے پانچ افراد کو باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی اورعام لوگ علماء کے مشورے کے مطابق اپنے گھروں ہی میں نماز ادا کریں۔
پانچ اپریل تک یہ پابندی دوسرے مذاہب کے پیروکاروں پر بھی عاید ہوگی اور وہ بھی اپنی عبادت گاہوں میں اجتماعات منعقد نہیں کرسکیں گے۔
سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے یہ بڑا فیصلہ کیا ہے، مساجد میں عام افراد باجماعت نماز ادا نہیں کرسکیں گے۔ یہ فیصلہ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور طبی ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔ مسجد کے عملہ سمیت پانچ افراد تک باجماعت نماز پڑھ سکیں گے۔شہری اس فیصلے کی پابندی کریں۔‘‘
کرونا وائرس کے نئے کیس
دریں اثناء صوبہ پنجاب نے کرونا وائرس کے 73 نئے کیسوں اور ایک ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔اس کے بعد ملک کے سب سے بڑے صوبہ میں اب تک اس مہلک وائرس کا شکار افراد کی تعداد 408 ہوگئی ہے۔ملک بھر میں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1193 ہوگئی ہے۔
صوبہ پنجاب کے محکمہ صحت کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں کرونا وائرس کے 207 کیس ہیں۔ یہ تمام شیعہ زائرین ہیں اور ایران سے لوٹے تھے۔ان کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انھیں قرنطینہ مرکز میں رکھا جارہا ہے۔
ضلع ملتان میں کروناوائرس کے 22 ، لاہور میں 103 ،گجرات میں 22 ، گوجرانوالا میں آٹھ، جہلم میں 19 ، راول پنڈی میں 12 اور فیصل آباد میں تین کیسوں کی تشخیص کی گئی ہے۔منڈی بہاءالدین اور میانوالی میں دو، دو اور نارووال ،سرگودھا ، اٹک ، رحیم یار خان اور بہاول نگر میں کووِڈ -19 کے ایک ایک کیس کی تصدیق کی گئی ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے دو نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے،اس کے بعد اس صوبہ میں اس وبا کا شکار افراد کی تعداد123 ہوگئی ہے۔صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے 131 تصدیق شدہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس سے 25 افراد متاثر ہوئے ہیں اور اس وقت زیرعلاج ہیں،آزاد جموں وکشمیر اور گلگت، بلتستان میں 85 افراد کے اس مہلک مرض میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے وضاحت کی ہے کہ ایران سے پاکستان آنے والے جن شیعہ زائرین کے کرونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ آئے ہیں،ان کی تعداد 588 ہے، ڈھائی ہزار نہیں۔
اس سے پہلے انھوں نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں کرونا وائرس سے متاثرہ شیعہ زائرین کی تعداد ڈھائی ہزار بتائی تھی۔ جب پاکستانی نیوز چینلز نے ان کے حوالے سے یہ تعداد خبروں میں بیان کرنا شروع کردی تو انھوں نے پھر ٹویٹر پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں کو 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس فیصلے کا اعلان قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے پہلے ہی ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کررکھے ہیں اور نویں سے بارھویں جماعت تک سالانہ امتحانات جون تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔