بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں تین اہلکار جاں بحق جب کہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان کی فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر یہ حملہ بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے وادی گچک میں ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں پانچ زخمی اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
سرکاری ذرائع کے نے تاحال حملے کی تفصیل بیان نہیں کی۔ تاہم بلوچ مزاحمتی تنظیم، کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے نامعلوم مقام سے کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان کے حوالے بتایا ہے کہ پیر کی صبح حملہ آوروں نے ضلع پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کی پانچ گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا۔
ترجمان کے مطابق، عسکریت پسند پہلے ہی موک کنڈگ کے مقام پر گھات لگائے ہوئے تھے۔ موقع پاتے ہی انہوں نے فورسز کی گاڑیوں پر خودکار ہتھیاروں اور راکٹ لانچروں سے حملہ کیا۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور اور اس سے متصل علاقوں کو شورش زدہ سمجھا جاتا ہے، جہاں ماضی میں بھی بلوچ علاحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر حملے ہوتے رہے ہیں۔
-
بلوچستان :چمن میں بم دھماکا، جے یو آئی کے مرکزی رہ نما سمیت تین افراد جاں بحق
پاکستان کے رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑے صوبہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں بم دھماکے میں مذہبی سیاسی جماعت جمعیت علماء اسلام (فضل الرحمان) کے ایک ... پاكستان -
بلوچستان میں 41 خواتین کی آبرو ریزی کےالزام میں چار ایرانی ملزموں کو سزائےموت
ایران کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت زاھدان کی ایک عدالت نے 41 خواتین کی آبرو ریزی کے الزام میں گرفتار چار ملزمان کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔ ... مشرق وسطی -
بلوچستان دہشتگردی: پاکستان کا 14 شہریوں کے قتل پر ایران سے باضابطہ احتجاج
پاکستانی حکومت نے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں دہشت گردی کے نتیجے میں 14 شہریوں کے قتل پر ایران سے احتجاج کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں ... پاكستان