پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان اور صوبہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں دہشت گردوں کے دو الگ الگ حملوں میں بارہ سکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے ایک بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں جمعرات کے روز فوجی قافلے پر دہشت گردوں نے بارودی سرنگ سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایک افسر اور پانچ فوجی جوان شہید ہوگئے ہیں۔
بیان کے مطابق رزمک کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے میں 24 سالہ کیپٹن عمر فاروق، 37 سالہ نائب صوبیدار ریاض احمد، 44 سالہ نائب صوبیدار شکیل آزاد، 36 سالہ حوالدار یونس، 37 سالہ نائیک محمد ندیم اور 30 سالہ لانس نائیک عصمت اللہ جان کی بازی ہارگئے ہیں۔اس بم حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شمالی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد وسیم زکریا کو اس کے پانچ ساتھیوں سمیت ہلاک کردیا تھا جبکہ 10 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا تھا۔آریانا گروپ کے سربراہ کمانڈر وسیم کا تعلق میرعلی کے علاقہ حیدرخیل سے تھا اور وہ دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں مطلوب تھا۔
ادھر صوبہ بلوچستان میں مکران کوسٹل ہائی وے پر پاکستان کی گیس اور تیل کی سرکاری کمپنی کے ملازمین کے قافلے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق فائرنگ سے قافلے کی حفاظت پر مامور ایف سی کے چھے اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔
لیویزحکام کے مطابق دہشت گردوں نے کراچی سے قریباً 300 کلومیٹر دور بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے مقام پر حملہ کیا ہے۔اس میں پاکستان کی سرکاری آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کمپنی کے ملازمین کو دو گاڑیوں میں اورماڑہ سے کراچی لے جایا جا رہا تھا اور ان کی حفاظت کے لیے ایف سی 128 ونگ کی دو گاڑیاں ان کے ہمراہ تھیں۔بزی ٹاپ کے مقام پر پہاڑی علاقے میں گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کردی اور راکٹ بھی داغے ہیں۔
ایف سی اہلکاروں نے بھی دہشت گردوں پر جوابی فائرنگ کی۔تاہم حملہ آوروں کی ایک گولی ایف سی کی ایک گاڑی کے فیول ٹینک میں لگنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے چھے اہلکار جان بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔حملے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، پاک بحریہ ، کوسٹ گارڈ، ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔لاشوں اور زخمیوں کو اورماڑہ میں قائم بحریہ کے درمان جاہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یادرہے کہ اسی مقام پر اپریل 2019 ء میں دہشت گردوں نے 14 مسافروں کو بسوں اتار کر قتل کر دیا تھا۔ مقتولین میں بیشتر پاک بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار تھے۔