پشاور میں حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ’’پی ڈی ایم‘‘ کے جلسے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے حکومت آ گئے ہیں۔ حکومت نے خیبر پختونخوا میں کرونا کیسز بڑھنے پرجلسوں کے منتظمین کے خلاف مقدمے درج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کے خواہشمند پی ڈی ایم ارکان غیر ذمہ دارانہ سیاست کر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم غیر ذمہ دارانہ سیاست کرکے عوام کی زندگیوں سےکھیل رہی ہے، جبکہ وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے کہا ہے کہ عدالتی اور حکومتی احکامات کے بعد جلسے منعقد کرنے کا اخلاقی جواز نہیں۔ خیبر پختونخوا میں کورونا کیسز بڑھنے کی صورت میں اپوزیشن رہنماؤں اور جلسوں کے منتظمین پرایف آئی آر درج کرائی جائی گی۔
میں قطعاً لاک ڈاؤن جیسا قدم نہیں اٹھانا چاہتا کیونکہ ہماری معیشت جس میں ٹھوس بحالی کے آثار فی الحال بالکل نمایاں اور واضح ہیں، اسکی زد میں آئے گی۔ بدقسمتی سے حزب مخالف این آر او جیسے ہدف کے تعاقب میں ہے چاہے عوام کی زندگیوں سے لیکر ملکی معیشت تک اسکی جو بھی قیمت ہو۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 22, 2020
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم سیاسی کھیل، کھیل رہی ہے۔ جلسہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔ پی ڈی ایم کے وہ اراکین جو پہلے سخت ترین بندشیں چاہتے تھے اور مجھ پر طنز وتنقید کے نشتر چلایا کرتے تھے آج لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر نہایت عاقبت نا اندیشانہ سیاست کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہفتہ کے دن کئے گئے ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ کیفیت یہ ہے کہ عدالتی احکامات ہوا میں اڑا کر کیسز میں نہایت تیز اضافے کے باوجود یہ جلسے پر مصر ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فرازنے کہا کہ اپوزیشن غیر ذمہ داری کا ثبوت دینے پر تلی ہوئی ہے۔ انکا جلسے منعقد کرنے پر بضد ہونا ان کی غیر جمہوری سوچ اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا عکاس ہے۔ عدالتی اور حکومتی احکامات کے بعد جلسے منعقد کرنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں بنتا۔ شبلی فراز نے کہا کہ ذاتی مفاد کیلئے عوام کی صحت اور زندگیوں سے کھیلنا سب سے بڑی خود غرضی ہے۔