مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان چل بسے
سینیٹ الیکشن میں مشاہد اللہ خان مسلم لیگ ن کی طرف سے تیسری مرتبہ جنرل نشست پر امیدوار تھے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان علالت کے باعث آج اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 68 برس تھی۔ مشاہد اللہ خان کے بیٹے ڈاکتر افنان اللہ خان نے والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر اسلام آباد کے ایچ 11 قبرستان میں ادا کی جائے گی۔
میرے والد صاحب مشاہد اللہ خان رضائے الہی سے انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی نماز جنازہ ظہر کے وقت H11 کے قبرستان اسلام آباد میں ہو گی۔ pic.twitter.com/rhEPkEFKX6
— Dr. Afnan Ullah ڈاکٹر افنان اللّہ خان (@afnanullahkh) February 17, 2021
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا مشاہد اللہ خان کے انتقال پر کہنا ہے کہ نواز شریف کے دیرینہ ساتھی مشاہداللہ خان ہمیں چھوڑ گئے۔ مشاہد اللہ کے انتقال کی خبر سن کر انتہائی رنجیدہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کی والد جیسی شفقت کو کبھی بھول نہیں پائیں گے۔ مشاہد اللہ خان نوازشریف کے وفادار اور دیرینہ ساتھی تھے۔ مشاہد اللہ کی وفات پارٹی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ افسوس ناک خبر سن کر مجھے انتہائی صدمہ پہنچا۔
Senator Mushahidullah Khan, MNS’s loyal and exceptional companion left us. I am shattered to hear the sad news. Will never be able to forget his fatherly affection & love. Huge huge loss. May Allah SWT shower upon him every blessing that HE has reserved for the afterlife. Ameen.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 17, 2021
سوانحی خاکہ
مشاہد اللہ خان 1953 میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی سکول راولپنڈی اور گریجویشن گورڈن کالج راولپنڈی سے کیا۔ کراچی کے اردو لا کالج یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
مشاہد اللہ نے پی آئی اے میں ملازمت اختیار کی اور ٹریڈ یونین لیڈر کی حیثیت سے فعال کردار ادا کیا۔ 1990 میں مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہوئے اور 2009 میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2015 میں دوبارہ سینیٹر بنے۔ تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں مشاہد اللہ خان مسلم لیگ ن کی طرف سے تیسری مرتبہ جنرل نشست پر امیدوار تھے۔
جنوری 2015 میں نواز شریف دور حکومت میں انہیں چیئر مین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مقرر کیا گیا ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر تھا تاہم انہوں نے اس عہدے کو قبول نہیں کیا۔ بعد ازاں انہیں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تاہم فوج ایک متنازع انٹرویو پر انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ شاہد خاقان عباسی کے دور میں انہں دوبارہ وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی بنایا گیا تھا۔
اظہار تعزیت وافسوس
سابق وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے ٹویٹ کی کہ ’ن لیگ ایک بہادر، وفادار اور انتہائی زیرک پارلیمینٹیرین سے محروم ہو گئی‘۔ چیئرمین سینیٹ آف پاکستان صادق سنجرانی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشاہد اللہ انتہائی شفیق اور ضع دار شخصیت کے مالک تھے۔ مشاہد اللہ خان زیرک سیاستدان تھے۔ مشاہد اللہ کی سیاسی وپارلیمانی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پارلیمانی وجمہوری اقدار کے فروغ میں مشاہد اللہ کا اہم کردار رہا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال پر گہرا دکھ اور افسوس ہے۔پارلیمانی و جمہوری اقدار کے فروغ میں انکا اہم کردار رہا۔اللہ تعالی ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) February 18, 2021