متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں خدمات سرانجام دینے والے پاکستانی ڈرائیور سب سے کم حادثات میں ملوث پائے گئے۔ اس امر کا اعتراف یو اے ای کی ایک انشورنش کمپنی نے سال گذشتہ 2020 کے لیے اپنی رپورٹ میں کیا ہے۔
ابوظبی سے شائع ہونے والے کثیر الاشاعت انگریزی اخبار ’’خلیج ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق یلہ کمپئرانشورنس کمپنی کی جانب سے کسٹمر نیشنلٹی کے حوالے سے جاری اعداد وشمار کے مطابق یو اے ای میں بطور ڈرائیور کام کرنے والے مختلف ممالک کے باشندوں میں پاکسنانی سال 2020 کے بہترین ڈرائیور قرار پائے ہیں۔
جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق دبئی میں گزشتہ 12 مہینوں میں ہونے والے حادثات میں پاکستانی ڈرائیورز سب سے کم یعنی 2.5 فیصد حادثات میں ملوث پائے گئے جبکہ لیبنانی، فلپانی، شامی اور اردنی باشندے باالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچوے نمبر پر آئے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جوناتھن راؤلنگ کے مطابق حادثات کے بعد انشورنش کا دعویٰ کرنے والے صارفین (ڈرائیوروں) میں صرف 2.5 فیصد پاکستانی سامنے آئے جبکہ 2019 میں پاکستانیوں کی یہ شرح 8 فیصد تھی۔
کمپنی نے انشورنس کے دعوؤں میں کمی کو کرونا لاک ڈاؤن، کرفیو اور گھر سے کام کے دوران سرکاری اور نجی سطح پر سڑکوں پر کم سے کم گاڑیوں کے استعمال سے منسوب کیا ہے۔
-
یو اے ای:ضعیف العمرشہریوں کو گھروں میں ویکسین مہیا کی جائے گی
متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے ضعیف العمر افراد کو ان کے گھروں میں کرونا وائرس کی ویکسین مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یو اے ای کی سرکاری خبررساں ... بين الاقوامى -
یو اے ای کے خلائی مشن’’اُمیدِ تحقیق‘‘نے مریخ کی سطح کی پہلی تصویر زمین پر بھیج دی
حاکمِ دبئی،متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اتوار کو سیارہ مریخ کی سطح کی پہلی تصویر شئیر کی ہے۔یہ متحدہ عرب ... بين الاقوامى -
امیدِ تحقیق: یو اے ای میں آنے والے زائرین کے پاسپورٹس پر ’’مارشن انک‘‘ کی مہر!
متحدہ عرب میں آج منگل کے روز آنے والے غیر ملکی سیاحوں اور زائرین کے پاسپورٹس پر’’مارشن انک‘‘ کی مہر لگائی جارہی ہے۔یہ مہر یو ... بين الاقوامى