
پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایئر فورس کی جانب سے 2 بھارتی طیاروں کو مار گرانے اور ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرنے کو 2 سال مکمل ہونے پر وزیراعظم عمران خان نے پوری قوم کو مبارک باد اور مسلح افواج کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے قابل فخر اور پراعتماد قوم کے ناطے عزم کے ساتھ جواب دیا۔
ادھر فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ قوم کی حمایت سے تمام خطرات کے خلاف ہمیشہ مادر وطن کا دفاع کریں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ میں پاکستان کے خلاف فضائی حملے کی شکل میں بھارت کی غیرقانونی عاقبت نااندیش عسکری مہم جوئی پر ہمارے ردعمل کو 2 برس مکمل ہونے پر پوری قوم کو مبارک باد دیتا ہوں اور ہماری مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔
میں ایل او سی جنگ بندی کی بحالی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ مزید پیش رفت کیلئے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔ہندوستان اہلِ کشمیر کے دیرینہ مطالبےکی منظوری اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں انہیں حقِ خودارادیت کی فراہمی کیلئےضروری اقدامات اٹھائے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 27, 2021
انہوں نے لکھا ایک قابل فخر اور پراعتماد قوم کے ناطے ہم نے پورے عزم واستقلال سے اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر جواب دیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کے غیرذمہ دارانہ عسکری شرانگیزی کے باوجود گرفتار بھارتی پائلٹ کو واپس کرکے پاکستان کے ذمہ دارانہ رویہ کا دنیا کے سامنے اظہار کیا۔
27 فروری 2019 کے روز بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے کی مناسبت سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 27 فروری 2019 پاکستان کی مسلح افواج کے تجدید عہد کا دن ہے کہ قوم کی حمایت سے تمام خطرات کے خلاف ہمیشہ مادر وطن کا دفاع کریں گے، یہ ایک قوم کی عددی برتری نہیں بلکہ عزم و حوصلہ تھا کیونکہ پرعزم قوم کا ہمت اور حوصلہ ہی فتح دیتا ہے۔
27th Feb, 2019 is testament that Pak AF, with support of the nation, will always defend the motherland against all threats. It is not numbers but courage & will of a resilient nation that triumphs in the end. Pak stands 4 peace but when challenged, shall respond with full might
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) February 27, 2021
ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک اور امن کےلیے کھڑا ہے لیکن وقت آیا تو ہر چیلنج کا جواب بھرپور طاقت سے دیا جائے گا۔
واقعے کا پس منظر
14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر خودکش حملے میں 44 بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، بھارت نے اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا تھا جبکہ پاکستان نے انتہائی واضح الفاظ میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو ’قابلِ عمل معلومات‘ فراہم کرنے کی صورت میں تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی تھی اور ساتھ ہی خبردار بھی کیا تھا کہ اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔
26 فروری کو بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں گھس کر بالا کوٹ میں دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ تباہ کر کے سیکڑوں دہشتگردوں کو مار دیا ہے جب کہ حقیقت یہ تھی رات کی تاریکی میں بھارتی طیاروں نے ایک خالی جگہ پر اپنے بم پھینک کر راہ فرار اختیار کی تھی۔
بھارتی در اندازی پر پاکستان نے اس کا بھرپور اور دن کی روشنی میں جواب دینے کا عزم کیا۔ 27 فروری کو جواب دینے کے لیے پاک فضائیہ کے دو جے ایف 17 تھنڈر طیارے بھارتی حدود میں داخل ہوئے۔ بھارتی ایف 16 طیاروں نے پاکستانی طیاروں کے تعاقب میں ایل او سی پار کی اور پاکستانی شاہینوں نے 2 بھارتی طیاروں کو فضا میں ہی مار گرایا۔
گرفتار بھارتی پائلٹ کی شناخت ونگ کمانڈر ابھی نندن ظاہر کی گئی۔ جسے پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا تھا۔