کروڑوں مداحوں کو عمر بھر ہنسانے والے عمر شریف جرمنی میں انتقال کر گئے

’’دی گارڈ آف ایشین کامیڈی‘‘ طویل مدت سے عارضہ قلب میں مبتلا تھے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایشئین کامیڈین لیجنڈ اور دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والے پاکستانی فنکار عمر شریف اپنے کروڑوں مداحوں کو اداس چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کرگئے۔ وہ علاج کے لئے ایئر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ ہوئے تھے مگر راستے میں طبیعت خراب ہونے پر عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ پہنچ کر ان کا علاج جارج واشنگٹن اسپتال میں کیا جانا تھا جہاں ان کے دل کے والو کا ایک بالکل نئی تکنیک ’مائٹرل والو کلپنگ‘ کے ذریعے علاج کیا جانا تھا۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت اوپن ہارٹ سرجری کے بغیر ہی والو کا علاج کیا جاتا ہے۔

Advertisement

چند روز قبل عمر شریف کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے علاج میں مدد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ بہتر علاج کے لیے مجھے باہر ملک جانا چاہیے۔ ڈاکٹرز کے مطابق میرا بہتر علاج امریکا میں ہو سکتا ہے۔

ams
ams

عمر شریف کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد معروف اداکارہ ریما خان کے شوہر ڈاکٹر طارق شہاب نے کامیڈین کا علاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں طارق شہاب نے واشنگٹن میں علاج معالجے کے تمام انتظامات بھی مکمل کر لیے تھے اور وہ پاکستانی ڈاکٹروں سے مسلسل رابطے میں تھے۔

سوانحی خاکہ

خیال رہے لیجنڈری اداکار عمر شریف 19 اپریل 1955 میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔ 1947میں 14 سال کی عمر میں فن کی دنیا میں قدم رکھا۔ اُن کا اصل نام تو محمد عمر ہے مگر میڈیا میں آنے کے بعد انہوں نے اپنا نام عمر شریف رکھ لیا۔

عمر شریف
عمر شریف

وہ پاکستان کے مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار ہیں۔ بڈھا گھر پر ہے، ہم سب ایک ہیں، بکرا قسطوں پر، چاند برائے فروخت، مجھے بیویوں سے بچاؤ، اکبر اعظم اور اس جیسے بہت سے کامیڈی شو سے وہ شہرت کی دنیا میں بلندیوں کو چھو گئے۔ کسی نے لیجنڈ سپر اسٹار کا نام دیا تو کسی نے کامیڈی کنگ کہا، اپنے نرالے منفرد انداز سے دنیا بھرمیں اپنا لوہا منوا کر زندگی بھر داد سمیٹتے رہے۔

کامیڈی کنگ اداکاری کی دنیا میں شہرت حاصل کرنے کے باوجود انسانیت کے جذبے سے سرشار تھے، جس کے باعث انہوں نے 2006 میں عمر شریف ویلفیئر ٹرسٹ قائم کی جس کے تحت ماں کے نام سے اسپتال قائم کیا جہاں مریضوں کو علاج کی مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

عمر شریف نے سال 1992 میں فلم ’مسٹر۔420‘ میں بہترین اداکاری اور ہدایت کاری کرنے پر نیشنل ایوارڈ حاصل کیا۔

کامیڈی کنگ نے اپنی زندگی میں دس نگار ایوارڈ اپنے نام کیے اور عمر شریف واحد اداکار ہیں جنہوں نے ایک ہی سال میں چار مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کیا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

سن 2017 میں عمر شریف کے انتقال سے متعلق جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی تھیں، جس کے بعد ان کے صاحبزادے جواد عمر نے خبر کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمر شریف حیات اور تندرست ہیں۔ بعدازاں ستمبر 2021 میں عمر شریف ایک مرتبہ پھر موت سے متعلق جھوٹی خبروں کا شکار ہوئے۔

بھارت کے مشہور مزاحیہ اداکار جونی لیور اور راجو شریواستو سے ’دی گارڈ آف ایشین کامیڈی‘ کا لقب پانے والے کامیڈی کنگ عمر شریف 2 اکتوبر 2021 میں عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث 66 برس کی عمر جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

عمر شریف اپنی طرز کا واحد اداکار ہے جسے آڈیو کیسٹ کے ذریعے ملک گیر مقبولیت ملی اور ان کی مقبولیت پاکستان سے نکل کر سات سمندر پار تک پھیل گئی۔

مقبول خبریں اہم خبریں