بلاول بھٹو زرداری کا بطور وفاقی وزیر حلف، نواسے کو نانا والا عہدہ مل گیا

ملک کے سب سے کم عمر ترین وزیر خارجہ ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی وزیر کا حلف اُٹھا لیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے قلم دان کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا البتہ اُن کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ میں اُنہیں پاکستان کا کم عمر ترین وزیرِ خارجہ بننے پر مبارک باد دی ہے۔

بدھ کو ایوانِ صدر میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلاول بھٹو زرداری سے اُن کے عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا اور بلاول بھٹو زرداری کے اہلِ خانہ بھی شریک تھے۔

Advertisement

تیتیس سالہ بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی میں ہونے والی طویل مشاورت کے بعد وزارتِ خارجہ کا منصب سنبھالنے جا رہے ہیں۔

اس سے قبل پیپلز پارٹی کے بعض وزرا اپنے عہدوں کا حلف اُٹھا چکے ہیں جن میں سید خورشید شاہ، سید نوید قمر، شیری رحمٰن، سید مرتضیٰ محمود، قادر پٹیل اور شازیہ مری شامل ہیں۔


بلاول بھٹو کی تقریبِ حلف برداری میں سابق صدر آصف علی زرداری، آصفہ بھٹو اور سابق وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو کی بہن صنم بھٹو نے بھی شرکت کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز دسمبر 2007 میں اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کے راولپنڈی میں خود کش حملے میں ہلاکت کے بعد کیا تھا۔

وہ 2018 کے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ این اے 200 لاڑکانہ سے رُکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ مارچ 2019 میں بلاول بھٹو قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے اور پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر کھل کر اپنے مؤقف کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

اپنی والدہ بے نظیر بھٹو اور نانا ذوالفقار علی بھٹو کی طرح بلاول بھٹو زرداری نے بھی آکسفرڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو بھی وزیر خارجہ کے عہدے پر تین مرتبہ خدمات اور کئی کار ہائے نمایاں انجام دے چکے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو سے بہتر وزیر خارجہ، پاکستان کی تاریخ میں کبھی کوئی دوسرا نہیں رہا اور ان کے کارہائے نمایاں تاریخ کا ایک سنہری باب ہیں۔

ذوالفقار علی بھٹو 24 جنوری 1963 کو رسمی طور پر ایوب حکومت میں اس عہدہ پر فائز ہوئے، لیکن یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ اس سے قبل ہی وہ کئی بڑے بڑے خارجی امور سر انجام دے چکے تھے اور پھر بھٹو جیسا دور اندیش رہنما ایوب حکومت کی خارجہ پالیسی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر گیا۔

بھٹو، ایوب حکومت میں صرف ساڑھے تین سال تک یعنی 66-1963 میں باقاعدہ وزیر خارجہ رہے۔ جنرل ایوب کے بعد 7 دسمبر 1971 کو جنرل یحیی خان کو بھی بھٹو کی ضرورت پڑی تھی۔ ان نازک حالات میں جب بھارتی فوج ڈھاکہ کے دروازے پر کھڑی تھی۔

ذوالفقار علی بھٹو کی اصل صلاحیتیں اس وقت سامنے آئیں جب دسمبر 1971 میں وہ صدر بنے، بھٹو پانچ سال سے زائد عرصہ تک ایک مکمل خودمختار وزیر خارجہ تھے جو سربراہ مملکت بھی تھے

مقبول خبریں اہم خبریں