روس اور یوکرین

یوکرین کی برّی فوج کی مدد کے لیے جرمنی سے مزید لیپرڈ ٹینک دینے کی درخواست

روس کا مختلف محاذوں پر یوکرین کے 24 گھنٹے میں درجن بھر ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size
3 منٹس read

یوکرین نے روس کے خلاف جوابی کارروائی میں اپنی برّی فوج کی مدد کے لیے جرمنی سے مزید لیپرڈ ٹینک مہیّا کرنے کی درخواست کی ہے۔اس سے ایک روز قبل ہی ماسکو نے کہا ہے کہ اس نے متعدد محاذوں پر یوکرین کے حملوں کو ناکام بنادیا ہے اور اس کے کم سے کم ایک درجن ٹینک تباہ کر دیے ہیں۔

یوکرین کے نائب وزیر خارجہ اینڈری میلنیک نے کہا ہے کہ ان کی برّی فوج کو مغرب سے مزید جنگی ٹینکوں، انفنٹری لڑاکا گاڑیوں اور دیگر بکتر بند گاڑیوں کی اشد ضرورت ہے۔

برلن میں یوکرین کے سابق سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے میلنیک نے اس بات پر زور دیا کہ جرمن مسلح افواج اپنے 300 سے زیادہ ٹینکوں میں سے مزید بآسانی مہیا کر سکتی ہیں۔

جرمنی نے روس کے ساتھ تنازع میں یوکرین کی مدد کے لیے 18 لیپرڈ 2 جنگی ٹینک مارچ کے آخر میں مہیا کیے تھے۔وزیرکا کہنا تھا کہ موجودہ تعداد کو جرمنی کی اپنے دفاع کی صلاحیت کو خطرے میں ڈالے بغیر تین گنا تک بڑھایا جا سکتا ہے۔اس سے قبل جرمنی نے جنوری میں یہ ٹینک مہیا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ انھیں مغربی ہتھیاروں میں سب سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔

مئی کے آخر میں جرمنی نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کو ٹینک بھیجنے کے نتیجے میں اپنے ختم ہونے والے اسٹاک کو پورا کرنے کے لیے 18 لیپرڈ 2 ٹینک اور 12 خود کار ہووٹزر خرید کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یوکرینی وزیرنے فوج کو مزید 60 مارڈر انفنٹری لڑاکا گاڑیاں (آئی ایف وی) دینے کا مطالبہ کیا ہے اور جرمن مسلح افواج سے درخواست کی کہ وہ پوما بکتر بند گاڑیوں (350)، باکسر بکتر بند اہلکاروں کے کیریئر (400)، فوچ بکتر بند ٹرانسپورٹ گاڑیاں (900) یا "فینیک" بکتر بند جاسوس گاڑیاں (220) کے اسٹاک کا دس فی صد یوکرین منتقل کریں۔

انھوں نے اس مطالبے کا بھی اعادہ کیا کہ جرمنی ٹورس کروز میزائل مہیا کرے اور یوکرین کی ایک طاقتور فضائیہ کی تعمیر میں مدد کرے۔

یوکرین اور روس کی افواج کے درمیان وسیع علاقوں پر پھیلے ہوئے متعدد محاذوں پر شدید جھڑپوں کے ایک روز بعد وزیر نے جرمنی سے بھاری ہتھیار مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے ہفتے کے روز اعتراف کیا تھا کہ یوکرین کی فوج 'جوابی اور دفاعی' کارروائیاں کر رہی ہے اورانھوں نے روس کے زیرقبضہ بہت سے دیہات کو واگزار کرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں

مقبول خبریں