علی صالح کی لاش اور اُن کے بیٹوں کی رہائی جنیوا مذاکرات میں اولین ترجیح: یمنی صدر
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی کے مطابق صدر عبدربہ منصور ہادی نے جنیوا مذاکرات میں یمن کی قانونی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وفد کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔ صدر نے زور دیا ہے کہ مذاکرات میں سابق صدر علی عبداللہ صالح کی لاش کی واپسی، اُن کے بیٹوں اور کانگریس پارٹی کے رہ نماؤں کی رہائی اور تمام قیدی اور گرفتار بنائے جانے والے سیاسی رہ نماؤں، صحافیوں اور کارکنان کی آزادی کے معاملات کو سرِ فہرست رکھا جائے۔
منگل کی شب اپنی سلسلہ وار ٹوئیٹس میں الاریانی نے واضح کیا کہ صدر ہادی کی ہدایات ایک اہم پیغام ہیں۔ ان کے اس موقف کو نیک نیتی پر مبنی عمل سمجھا جانا چاہیے تا کہ ماضی کا صفحہ پلٹ کر مستقبل کی جانب آگے بڑھا جائے اور ریاست کی بحالی اور عوام کے دکھوں کا مداوا ممکن ہو سکے۔
١-فخامة الرئيس المناضل #عبدربه_منصور_هادي يصدر توجيهاته للوفد المفاوض عن الحكومة الشرعية بوضع قضية الافراج عن جثمان الرئيس السابق علي عبدالله صالح واطلاق ابناءه وقيادات المؤتمر وجميع القيادات والصحفيين والناشطين الاسرى والمعتقلين على رأس اولوياتهم في مشاورات جنيف#شكرا_هادي
— معمر الإرياني (@ERYANIM) September 4, 2018
جنیوا میں جمعرات کے روز سے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں یمن کے تنازع کے فریقوں کے بیچ مشاورت کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ اس کا مقصد جزیرہ نما عرب کے غریب ترین ملک میں 2014ء سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کے حوالے سے مفاہمت کی کوشش ہے۔
اقوام متحدہ نے 13 جون کو یمن میں الحدیدہ کی بندرگاہ واپس لینے کے آپریشن کے بعد امن بات چیت کے دوبارہ آغاز کی کوششیں شروع کیں۔