فلسطین اسرائیل تنازع

اسرائیلی میڈیا کو رہا ہونے والے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ سے بات کرنے سے روک دیا گیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size
3 منٹس read

غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے نفاذ کے بعد قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ جمعے کو دوپہر کو ہوگا۔

اسی مناسبت سے اسرائیل میں محکمہ صحت کے حکام نے رہا ہونے والے یرغمالیوں کو وصول کرنے کے لیے رہ نما اصول قائم کیے ہیں۔

’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق اس منصوبے میں جسمانی اور ذہنی صحت کی دیکھ بھال شامل ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوجی قیدیوں کے ساتھ ان کی رہائی سے لے کر ہسپتال پہنچنے تک انہیں ہرممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق وزارت صحت اور وزارت سماجی بہبود نے علاج کے پروٹوکول کی تیاری ہفتہ قبل شروع کی تھی۔ آج تک ڈاکٹرز اور دماغی صحت کے کارکنان قیدیوں کو وصول کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کو ریڈ کراس کے حوالے کیے جانے کے بعد انۃیں رفح بارڈر کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے نمائندوں کے پاس منتقل کر دیا جائے گا تاکہ ابتدائی جانچ کی جا سکے۔

اس کے بعد قیدیوں کو چھ اسرائیلی ہسپتالوں میں سے کسی ایک میں بھیجا جائے گا۔ ان میں سوروکا میڈیکل سینٹر، شیبا میڈیکل سینٹر، وولفسن میڈیکل سینٹر، اچیلوف ہسپتال، شامیر میڈیکل سینٹر یا شنائیڈر چلڈرن میڈیکل سینٹر شامل ہیں۔

قیدیوں کے معاہدے نے اسرائیل کو ایک مشکل انتخاب میں ڈال دیا ہے۔

وزارت صحت کا طبی عملہ اس جگہ کا بھی تعین کرے گا جہاں رہا ہونے والا ہر قیدی جائے گا۔ بچوں کو ان کی ماؤں سے الگ نہیں کیا جائے گا۔

زیر حراست افراد کے قریبی خاندان کے افراد کو بھی دوبارہ جمع ہونے کے مقام کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔ پھر انہیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہسپتالوں کے لیے مختص کردہ الگ الگ علاقوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔

اس کے بعد تمام طبی جانچ پڑتال کی جائے گی تاہم انہیں دوسرے مریضوں سے دور رکھا جائےگا۔

میڈیا کو پہلے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

اسرائیل کو ان کی حوالگی کی تصدیق ہونے کے بعد ان کا خفیہ طبی ریکارڈ متعلقہ ہسپتال کو جاری کر دیا جائے گا۔

جنگ بندی کے بعد ہدایات

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں سماجی تحفظ کی وزارت نے اسرائیلی فوج کو ہدایات فراہم کی تھیں کہ رہائی پانے والے قیدیوں کو ہسپتالوں میں پہنچنے سے پہلے ان کی بہترین ممکنہ دیکھ بھال کو یقینی بنایا جائے۔

فوج کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ہر بچے یا خاندان کے ساتھ ایک سپاہی مقرر کرے۔

اخبار کے مطابق ہدایات میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں کو اپنا تعارف کرانا چاہیے اور بچوں سے تسلی کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ آج بہ روز جمعہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد شروع ہو رہا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں

مقبول خبریں