فلسطین اسرائیل تنازع

حماس کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے رفح پہنچ کر دم لیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size
3 منٹس read

اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اسرائیلی فورسز نے 4 ماہ سے جاری جنگ کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی میں شہر خان یونس میں حماس کی بٹالین کو ختم کر دیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 10,000 فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہلاک اور اتنی ہی تعداد میں زخمی کیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق، انہوں نے بیان میں کہا کہ: "ہم خان یونس میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں، جلد ہی ہم رفح بھی پہنچیں گے، اور دہشت گرد عناصر کو ختم کریں گے جو ہمارے لیے خطرہ ہیں۔" یہ مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد پر واقع شہر ہے، جو بے گھر فلسطینی شہریوں سے بھرا ہوا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "حماس کے خلاف جنگ جیتنے کرنے کے لیے ہمیں رفح پہنچنا لازمی ہے۔"

ہزاروں ہلاکتیں

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے سرکاری ذرائع کے مطابق، 7 اکتوبر کو حماس نے اچانک حملہ کر کے اسرائیلی فوجی چوکیوں میں گھس کر غزہ کی پٹی کی سرحدی غیر قانونی بستیوں پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباً 1,140 افراد مارے گئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔

رفح شہر میں اسرائیلی بمباری سےہونے والی تباہی کا مںظر
رفح شہر میں اسرائیلی بمباری سےہونے والی تباہی کا مںظر

حملے کے دوران تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کیا گیا تھا اور ان میں سے تقریباً 100 کو نومبر کے آخر میں جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق ان میں سے 132 غزہ میں موجود ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس حملے کے جواب میں، اسرائیل نے حماس کو "ختم کرنے" کا عزم ظاہر کیا، اور اس کے بعد سے بمباری اور تباہ کن چھاپوں کی ایک شدید مہم شروع کر دی ، اس کے ساتھ گذشتہ 27 اکتوبر سے زمینی حملہ شروع ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 26,422 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، غزہ کی پٹی کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی جنوب کی طرف بے گھر ہو گئی ہے، جہاں وہ کیمپوں میں یا یہاں تک کہ پارکوں، سڑکوں اور گلیوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق ، 1.9 ملین افراد، یا تقریباً 85 فیصد آبادی کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ بہت سے لوگوں نے اس چھوٹے سے علاقے کے جنوب میں رفح یا دیگر علاقوں میں پناہ لی، جبکہ مقامی وزارت صحت نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ اس کے پاس ان کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ نہیں ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں

مقبول خبریں