ترکیہ میں زلزلے سے 34 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ عالمی بینک کا ابتدائی اندازہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size
1 منٹ read

عالمی بینک نے پیر کو ایک رپورٹ میں بتایا کہ 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے اور آفٹر شاکس سے ترکیہ میں 34 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم 2021 میں ترکی کے جی ڈی پی کے چار فیصد کے برابر ہے۔

عالمی بینک کے اس تخمینے میں تعمیر نو کے اخراجات شامل نہیں کیے گئے جو کہ "ممکنہ طور پر دو گنا زیادہ" ہیں۔

اس اندازے میں شمالی شام میں ہونے والے نقصان کو بھی شامل نہیں کیا گیا، جو کہ منگل کو جاری کیا جائے گا۔

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ آفٹر شاکس جاری رہنے سے مزید تباہی کی صورت میں نقصان میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

ترکیہ کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ہمبرٹو لوپیز نے کہا کہ "یہ قدرتی آفت ترکیہ میں زلزلوں کے خطرے اور سرکاری اور نجی انفراسٹرکچر میں پائیداری بڑھانے کی ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے۔"

عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچنے سے 1.25 ملین افراد عارضی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رہائشی عمارتوں کو ہونے والے براہ راست نقصان کا تخمینہ 53 فیصد ہے، 28 فیصد نقصان غیر رہائشی عمارتوں میں اور باقی سڑکوں اور پلوں جیسے انفراسٹرکچر میں دیکھا گیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں

مقبول خبریں