ماہ صیام میں سعودی عرب میں شام کے اوقات عموما سڑکوں پر تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی مگر اس بار کرونا کی نحوست کی وجہ سے ہرطرف ویرانی اور خاموشی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے سعودی عرب میں ماہ صیام کے دوران شام کے اوقات کے مناظر کی عکس بندی کی ہے۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہےکہ کرونا کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقوں میں کرفیو کی وجہ سے ہرطرف ہو کا عالم ہے۔ سڑکیں ویران اور سنسان ہیں۔
صرف یہی نہیں بلکہ کرونا کی وجہ سے سعودی عرب کی بیشتر مساجد نمازیوں اور روزہ داروں سے خالی ہیں۔
سعودی فوٹو جرنلسٹ راکان الروقی نے اپنے کیمرے میں ماہ صیام کے دوران مملکت کے مختلف شہروں اور مسجد حرام کی عکس بندی کی ہے۔
فوٹو گرافروں کا کہنا ہے کہ ماہ صیام میں کرونا کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے مگر عوام پرامید ہیں کہ یہ وبا جلد ختم ہوگی اور انہیں آزادی کے ساتھ سڑکوں پر چلنے اور مساجد کو آباد کرنے کا پھر موقع ملے گا۔ عوام کی طرف سے کرونا کے پھیلائو کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔
سعودی فوٹو گرافر محمد شریف نے مکہ معظمہ میں شام کے اوقات کی تصاویر لیں۔ ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہرطرف خاموشی ہے اور سڑکوں پر ویرانی کا راج ہے۔ مصور عبدالوھاب العطا اللہ الزلفی گورنری میں شام کے اوقات میں سڑکوں اور پبلک مقامات کی تصاویر لیں جن میں ہرطرف ویرانی ہی ہے ویرانی دکھائی دیتی ہے۔
فوٹو گرافر حسن الغزوانی نے کرونا کی وجہ سے لگائے گئے کرفیو میں ڈیوٹی پرمامور سیکیورٹی اہلکاروں کی تصاویر لیں۔
فوٹو گرافر خالد باجعیفر نے ملک کی بڑی شاہرائوں کی تصاویر میں دکھایا کہ بڑی بڑی سڑکیں جہاں بعض اوقات گھںٹوں ٹریفک جام رہتی تھی آج ایک گاڑی بھی دکھائی نہیں دیتی۔ تصاویر کے ساتھ ساتھ آرٹسٹ کرونا کی وجہ سے ہونے والی ویرانی کو خاکوں کی شکل میں بھی پیش کرتے ہیں۔ کارٹونسٹ عبددالمحسن الطوالہ اور محمد البھلال نے ایسے ہی فن پارے تیار کیے ہیں جن میں کرونا کہ وجہ سے ملک میں دیکھی جانے والی ویرانی کو کارٹون کی شکل میں پیش کیا گیا ہے۔